مریم نوازکے نیچے کام نہیں کرسکتا‘ججوں کے خلاف بیان بازی سے حالات مزید خراب ہونگے-چوہدری نثار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 10 فروری 2018 15:34

مریم نوازکے نیچے کام نہیں کرسکتا‘ججوں کے خلاف بیان بازی سے حالات مزید ..
ٹیکسلا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری۔2018ء) مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پارٹی معاملات سے خود کو علیحدہ رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ججز کی ذات پر حملے کرنے سے مسئلہ گھمبیر ہوتا ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ مہینوں سے صرف دیکھ رہا ہوں بول کچھ نہیں رہا تاہم الزامات کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ سے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوا، اگر پارٹی کے اندر سیاست میں متحرک ہوا تو پارٹی کے لیے مشکلات کھڑی ہو جائیں گیں۔سابق وزیرداخلہ نے سوال اٹھایا کہ شہباز شریف نے نوازشریف سے زیادہ مرتبہ ایک بیانیہ اپنانے پر زور دیا لیکن مجھے بتایا جائے کہ وہ بیانیہ ہے کیا؟انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی پارٹی ڈسپلن کے خلاف کام نہیں کیا اور وزیراعظم کا انتخاب الیکشن کے بعد ہوگا۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ منافقت کے قائل نہیں اس لیے واضح موقف اختیار کیا کہ وہ بچوں کے نیچے سیاست نہیں کرسکتے جبکہ نواز شریف اور شبہاز شریف کے ماتحت کام کرسکتے ہیں۔سابق وزیرداخلہ نے دوٹوک جملے میں کہا کہ وہ مریم نواز کے نیچے کام نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے بیان کے بعد نیوز لیکس کا معاملہ دوبارہ اٹھ کھڑا ہوا ہے اور اس ضمن میں نواز شریف کو بھی خط لکھ کر باوار کرایا کہ پارٹی مفادات پارٹی کے اندر ہی حل اور طے ہونے چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے تمام اہم امور سینٹرل ایگزیکٹو میں ہوتے ہیں تاہم نیوز لیکس کے معاملے پر دو چیزیں عوامی سطح پر وضاحت طلب ہو چکی ہیں کیوںکہ یہ مسئلہ محض مسلم لیگ (ن) کا نہیں رہا اور اس معاملے سے جوڑی تمام غلط فہمیوں کو دور کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا احتساب کا عمل پارٹی کے اندر سے شروع ہوناچا ہیے، ہر سیاسی رہنما خود کو صادق امین کہتا پھر رہا ہے جبکہ دوسرے پر شدید تنقید کرنے سے نہیں کراتے تاہم اس ضمن میں میڈیا کا کرداربھی مشکوک ہے اور حصوں میں تقسیم ہوچکا ہے۔انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے سے کہا کہ ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے کسی بھی سیاسی جماعت میں توڑ پھوڑ سے مجھے تکلیف ہوتی ہے امید ہے کہ ایم کیو ایم اپنے معاملات خود ہی حل کرلے گی-

متعلقہ عنوان :