پاکستان کی مدد کے بغیر امریکہ القاعدہ کو شکست نہیں دے سکتا تھا ،ْاحسن اقبال

پاکستان اور امریکہ کو خطے میں امن واستحکام کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ،ْوزیر داخلہ مسئلہ افغانستان کا مستقل حل فوجی نہیں سیاسی ہے ،ْ جو گروپس مذاکرات کے لئے میز پر آسکتے ہیں ان کو مراعات دی جائیں ،ْ انٹرویو

ہفتہ 10 فروری 2018 13:51

پاکستان کی مدد کے بغیر امریکہ القاعدہ کو شکست نہیں دے سکتا تھا ،ْاحسن ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی مدد کے بغیر امریکہ القاعدہ کو شکست نہیں دے سکتا تھا ،ْپاکستان اور امریکہ کو خطے میں امن واستحکام کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کو وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں جغرافیائی سیاسی اور اسٹرٹیجک اہمیت کا حامل ہے ،ْپاکستان اور امریکہ کو خطے میں امن واستحکام کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اگر پاکستان انٹیلی جنس اور لاجسٹک سپورٹ فراہم نہ کرتا تو امریکہ کے لئے القاعدہ کو شکست دینا مشکل ہوجاتا۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت کوئی خاطر خواہ امریکی فوجی اور غیر فوجی امداد نہیں مل رہی ،ْغیر فوجی امریکی امداد حکومت پاکستان کو نہیں ملتی بلکہ یو ایس اے ایڈ کے ذریعے براہ راست این جی اوز کو دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ امداد منقطع کرنے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہوگا اور مستقبل میں پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں سیکیورٹی آپریشن ناگزیر ہیں وہاں ہونے چاہئیں تاہم امریکہ کی یک طرفہ فوجی کارروائی مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتی۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کا مستقل حل فوجی نہیں سیاسی ہے اور جو گروپس مذاکرات کے لئے میز پر آسکتے ہیں ان کو مراعات دی جائیں، امریکہ ملٹری آپریشنز پر بہت زیادہ انحصار کرر ہا ہے، تاہم وہ سیاسی عمل کو بھی ساتھ لے کر چلنے کی گنجائش نکالے۔