مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر آزادکشمیر میں قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرادینے پر یوم تشکر منایا گیا

جمعہ 9 فروری 2018 20:54

اسلام آباد،راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 فروری2018ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر آزادکشمیر میں قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قراردینے پر لاہو ر ،کراچی ،اسلام آباد،مظفرآبادآزادکشمیر،پشاور،کوئٹہ،ملتان،فیصل آباد ،ساہیوال ،اوکاڑہ ،چیچہ وطنی،قصور، رحیم یارخان ،بہاولپور،سرگودھا ،جھنگ،چنیوٹ، چناب نگر،بہاولنگر ،اوکاڑہ ،قصو ر،خانیوال،گوجرانوالہ ،گجرات ،منڈی بہاء الدین ، لیہ ،مظفرگڑھ،لودھراں،حیدرآبا،سکھر،لاڑکانہ ،قمبر ،نواب شاہ ، میرپورخاص ،ٹنڈوآدم ،پنوعاقل ،شیخوپورہ ،ننکانہ ،بنوں ،کوہاٹ ،ڈیرہ اسماعل خان ،چارسدہ ،نوشہرہ ،مردان ،دیر ،ایبٹ آباد ، مانسہرہ ،چکوال سمیت ملک بھر میں یوم تشکر منایاگیا اورآزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی طرف سے منکرین ختم نبوت انگریز کے خود کاشتہ پودے فتنہ قادیانیت کو انکے کافرانہ ،غلیظ عقائد کی بناء پر آئینی و قانونی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے فیصلے کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا اور آزادکشمیر کی عوام کو مبارکباد پیش کی گ گئی ۔

(جاری ہے)

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا ڈاکٹرعبدالرزاق اسکندر،نائب امراء مولانا خواجہ عزیزاحمد،مولانا پیرحافظ ناصرالدین خاکوانی،مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عزیزالرحمن جالندھری،مولانا اللہ وسایا،مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی،مولانامحمداکرم طوفانی،مولانا عزیزالرحمن ثانی،قاضی احسان احمد،مفتی اعجازاحمد،مولانا عبدالنعیم،مولانا توصیف،مولانا راشدمدنی ،مولانا عبدالحکیم نعمانی،مولانامحمدطیب فاروقی،شیخ الحدیث مولاناعبدالرؤف،مولانا قاضی مشتاق احمد،قاری عبدالوحیدقاسمی،مولانا عبدالرزاق،مولانا عبدالرشید سیال،مولانا قاسم سیوطی،مولانا عارف شامی ،مولانا خالدعابد،قاری جمیل الرحمن اختر،قاری علیم الدین شاکر،مولانا سید ضیاء الحسن شاہ،مولانا محمدحسین ناصسر سمیت ملک بھر میں مبلغین ختم ،علماء اور خطباء نے اجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینی آزاد کشمیر اسمبلی نے جہاں عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ کیا وہاں پر اپنا دینی و ایمانی فرض ادا کیا اور اس طرح اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کو آئینی تحفظ دیکر آزاد کشمیر اسمبلی نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل جیت لئے ہیں اس فیصلے کی خوشی میں علمائِ کرام خطبات جمعہ میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے آزاد کشمیر اسمبلی کے فیصلے پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا ۔

علماء نے کہا کہ آذاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا جانا پوری قوم کے لئے خوشخبری ہے۔ قادیانی فتنے کاہر سطح پرتعاقب کر تے رہیں گے۔ مجلس تحفظ ختم نبوت قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے پر آذاد کشمیر اسمبلی کے تمام ممبران کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ آزاد کشمیر کے ممبران اسمبلی نے ختم نبوت بل کی حمایت کر کے اپنا دینی فریضہ پورا کیا ہے۔

۔امت مسلمہ کے اکابرین نے ہمیشہ پارلیمنٹ میں تحفظ ختم نبوت کے لئے ہونے والی قانون سازی میں بنیادی اور اساسی کردار ادا کیا ہے۔ آزااد کشمیر میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کی قانون سازی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ختم نبوت بل آذاد کشمیر اسمبلی کا یہ کارنامہ تاریخ میں ہمیشہ زندہ وتابندہ رہے گا۔ منکرین ختم نبوت اسلام دشمن عالمی طاقتوں کے ایجنٹ ہیں۔

قادیانی اسلام کے باغی اور پاکستان کے غدار ہیں۔ حکومت قادیانیوں کی اسلام و پاکستان مخالف سرگرمیوں کو روکنے کے لئے اقدامات کرے۔ راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لا کر ختم نبوت حلف نامہ تبدیل کرنے کی سازش کے تمام کرداروں کو سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کسی کو ایسی جسارت کی جرات نہ ہو۔علماء نے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے پر اراکین اسمبلی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے، موجودہ قرارداد کا اسمبلی سے پاس ہونا مجلس تحفظ ختم نبوت کی تحفظ عقیدہ ختم نبوت کی تحریک کا تسلسل ہے ، ماضی میں بھی مفکراسلام مولانا مفتی محمود نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں 7ستمبر 1974کو قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے میں کلیدی کردار دا کیا تھا، اب ان ہی اکابرین کی جدوجہد کا ثمرہ ہے کہ آزاد کشمیر اسمبلی کے اراکین نے متفقہ طور پر بل پاس کیاماضی کی طرح موجودہ حالات میں بھی امت نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔

تحفظ ختم نبوت کے بل کی آزادکشمیر کے موجودہ ایوان سے منظورکرے گنبد خضری کے مکین سے مکمل وفاداری کا ثبوت فراہم کیا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ قانون ساز ی کے اثرات پورے خطہ پر پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کو ناموس رسالت اپنی جان ،مال اور اولاد سے بڑ ھ کر عزیز ہے دفاع ختم نبوت کیلئے جس نے بھی جب جب قربانی پیش کی اللہ تعالی نے اسے تاریخ کا حصہ بنا دیا اور موجودہ ایوان کے ممبران بھی تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف میں لکھے جائینگے انہوں نے کہا اللہ تعالی کی کرم نوازی اور فضل سے قرارداد ختم نبوت حتمی قانون بنانے میںآزادکشمیر اسمبلی نے اپنا حصہ بھرپوراندازمیں ڈالا ۔

متعلقہ عنوان :