ایم کیو ایم میں کوئی گروہ بندی نہیں، حیدر عباس رضوی

شخصیات سے زیادہ پاکستان ،ْپارٹی اور عوامی مفادات اہم ہیں ،ْانٹرویو فاروق ستار کی پارٹی کیلئے قربانیوں اور محنت پر کسی قسم کا سوال بھی پیدا نہیں ہو سکتا ،ْ رہنما ایم کیو ایم پاکستان

جمعہ 9 فروری 2018 14:20

ایم کیو ایم میں کوئی گروہ بندی نہیں، حیدر عباس رضوی
ٹورنٹو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2018ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما حیدر عباس رضوی نے پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شخصیات سے زیادہ پاکستان ،ْپارٹی اور عوامی مفادات اہم ہیں۔ایک انٹرویومیں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا کہ 36 سالہ سیاسی جدو جہد میں ایم کیو ایم پر ایسی صورت حال نا دیکھی اور نا سنی ہے۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ فاروق ستار ہمارے بڑے، کنوینر اور پارٹی سربراہ ہیں اور موجودہ صورت حال میں فاروق ستار سمیت ہر کارکن اور عوام کرب کی صورت حال سے گزر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک سے ہزاروں میل دور بیٹھ کر میرا دل بھی دکھتا ہے کہ ہماری 36 سالوں کی محنت اس دن کیلئے نہیں تھی اور مجھ سمیت ہر کارکن کی کوشش ہے کہ پارٹی کو اس صورت حال سے نکالے۔

(جاری ہے)

فاروق ستار کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندوں کے سامنے ڈانٹے جانے سے متعلق سوال پر حیدر عباس رضوی نے کہا کہ فاروق ستار نے اگر کچھ کہہ بھی دیا تو وہ بڑے ہیں کہہ سکتے ہیں لیکن میں اپنی کوشش جاری رکھوں گا۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ اس پوری صورت حال میں ہر کسی کی اپنی رائے تو ہو سکتی ہے تاہم پارٹی مفادات کو سامنے رکھ کر مشاورت کے ساتھ مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کی پارٹی کیلئے قربانیوں اور محنت پر کسی قسم کا سوال بھی پیدا نہیں ہو سکتا ،ْ 23 اگست کے بعد انہوں نے پارٹی کو مشکل حالات سے نکالنے کیلئے جو کوششیں کیں وہ بھی سب کے سامنے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم فاروق ستار کو مضبوط کنوینر دیکھنا چاہتے ہیں اور پارٹی مضبوط ہو گی تو فاروق ستار بھی مضبوط ہوں گے، پارٹی کے وسیع تر مفادات میں مشاورت کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالا جانا چاہیے۔

پارٹی میں گروہ بندی کے حوالے سے حیدر عباس رضوی نے کہاکہ یہ ماننے کیلئے تیار نہیں ہوں کہ ایم کیو ایم میں کوئی گروہ بندی ہے۔حیدر عباس رضوی نے کہا کہ پارٹی ارتقائی عمل سے گزر رہی ہے، نت نئے تجربات سامنے آرہے ہیں اور ہم سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہیں ،ْاس عمل کے بعد ایم کیو ایم پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر سامنے آئے گی۔انہوں نے کہا کہ موجوہ صورت حال کا حل صرف اور صرف مشاورت، مشاورت اور مشاورت میں ہے اور شخصیات سے زیادہ عوام کے مینڈیٹ اور پاکستانی مفادات عظیم تر ہیں۔

پاکستان آنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر حیدر عباس رضوی نے کہا کہ دل تو بہت کرتا ہے کہ اڑ کر پاکستان آ جاؤں ،ْکون اپنے بیوی بچوں اور ملک سے دور رہنا چاہے گا لیکن اس حوالے سے فیصلہ پارٹی کو کرنا ہے۔کسی سینٹرل کمانڈ کے بغیر ایم کیو ایم کو چلائے جانے کے حوالے سے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ نا صرف ایم کیو ایم چلے گی بلکہ اس مرحلے سے اچھے طریقے سے باہر نکلے گی۔