عمران فاروق قتل کیس ،ْ

انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی متحدہ کو 30 روز میں طلب کرلیا بانی متحدہ کو 30 روز میں عدالت میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے ،ْ برطانوی اخبار میں شائع نوٹس امکان ہے پیش نہ ہونے کی صورت میں بانی ایم کیو ایم کیخلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،ْرپورٹ

جمعہ 9 فروری 2018 14:20

عمران فاروق قتل کیس ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2018ء) اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں بانی متحدہ قومی موومنٹ کو طلب کرلیا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی اخبار میں شائع نوٹس کے مطابق بانی متحدہ کو 30 روز میں عدالت میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے ،ْبرطانوی اخبار میں یہ اشتہار انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کی طرف سے شائع کرایا گیا ہے۔

اشتہار میں بانی متحدہ کو مخاطب کرکے کہا گیا کہ وہ اشتہار کی اشاعت کے بعد 30 یوم کے اندر عدالت کے سامنے پیش ہوں۔برطانوی اخبارمیں شائع ہونے والے اس اشتہارمیں بانی ایم کیوایم کے لندن اور کراچی کے پتے درج ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی نمبر ایک) کی جانب سے یہ اشتہار برطانوی اخبار ’’دی گارجیئن‘‘ میں شائع کرایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی اخبار میں جو نوٹس شائع کیا گیا ہے اس میں بھی اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک کے جج شاہ رخ ارجمند کا ہی نام درج ہے۔برطانوی اخبار میں جو نوٹس شائع کیا گیا ہے اس میں لکھا کہ چونکہ ملزم جوکہ نائن زیرو عزیز آباد کراچی کا رہائشی ہے اور جس کا موجودہ پتہ 58-57 فرسٹ فلور الزبتھ ہاؤس، ہائی اسٹریٹ، ایج ویئر، مڈل سیکس، ایچ اے 8، 7 ای جے، برطانیہ ہے، اس نے ایف آئی اے اسلام آباد کاؤنٹر ٹیررازم ونگ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302/120B/34/109 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 01/2015 بتاریخ 05/12/2015 میں درج جرائم کا ارتکاب کیا ہی(یا مشتبہ طور پر جرائم کا ارتکاب کیا ہی) اور ملزم کے مفرور (یا خود کو چھپا لینے کی وجہ سی) وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں لہٰذا مذکورہ مقدمے میں ملزم کی پیشی ضروری ہے اس لیے وہ اس نوٹس کے شائع ہونے کے 30 یوم کے اندر عدالت میں پیش ہوں۔

خیال رہے کہ 50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010 کو دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔خیال رہے کہ بانی متحدہ کو پاکستان میں سینکڑوں مقدمات کا سامنا ہے تاہم تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستانی حکام نے ان کی پیشی کو ممکن بنانے کیلئے اس طرح کا کوئی اقدام اٹھایا ہے۔

نوٹس میں بانی متحدہ کو مجموعہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 87 کے تحت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں طلب کیا گیا ہے۔یہ امکان بھی ہے کہ مذکورہ نوٹس بانی متحدہ کی رہائش گاہ پر بھی بھیجے جائیں اور پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اسی عدالت نے اڈیالہ جیل میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے بانی متحدہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔

مقدمے کی سماعت کرنے والے انسداد دہشت گردی کے جج شاہ رخ ارجمند نے ایف آئی اے کو احکامات جاری کیے تھے کہ بانی ایم کیو ایم کو گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے جس کی وجہ سے اس کیس میں گرفتار ملزمان سید محسن علی، معظم علی اور خالد شمیم کو سزا سنائے جانے میں تاخیر کا سامنا ہے جنہیں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل اور منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے الزام میں اڈیالہ جیل میں قید رکھا گیا ہے۔