فیض آباد دھرنا کیس ،ْ راجہ ظفر الحق کمیٹی رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت برہم
آپ وائرل آڈیو کا پتہ کیوں نہیں چلا سکے ،ْبتائیں پاکستان میں یہ سہولت کس ادارے کے پاس ہے ،ْ ڈی جی آئی بی بھی برہمی کا اظہار سیکریٹری دفاع رپورٹ میں بتائیں کہ دھرنا مظاہرین سے معاہدے میں آرمی چیف کا نام کیوں استعمال ہوا ،ْجسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سیکرٹری دفاع کو دوبارہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
جمعہ 9 فروری 2018 14:20
(جاری ہے)
عدالت نے کہا کہ سیکریٹری دفاع رپورٹ میں بتائیں کہ دھرنا مظاہرین سے معاہدے میں آرمی چیف کا نام کیوں استعمال ہوا اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو عدالت میں پیش ہوئے تاہم وہ وائرل آڈیو ریکارڈنگ سے متعلق رپورٹ پیش نہ کر سکے جس پر عدالت عالیہ نے ڈی جی آئی بی کی سرزنش کی اور 12 فروری تک رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹس جمع نہ کرانے کی صورت میں متعلقہ افراد کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہو گی، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے عدالت کو بتایا کہ راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پر ایک ممبر کے دستخط نہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وزارت دفاع کو ویسے تو بڑا مان ہے انگریزی اچھی ہوتی ہے، پھر آپ کیوں شرما رہے ہیں عام تاثر یہ ہے کہ حکومت اور ڈیفنس کے آپس میں اختلافات ہیں، رپورٹس جمع نہ کرانے پر اکٹھے ہو گئے ہیں۔جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ اس معاملے کو کارپٹ کے نیچے دبانے کا موقع نہیں دیا جائیگا اور کسی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ موصوف نے فیض آباد میں بیٹھ کر عدلیہ کی تضحیک کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا نام لے کر بکواس کی گئی اور آپ بس راضی نامہ کر کے بیٹھ گئے کہ جنرل صاحب نے دستخط کر دیئے ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیر خارجہ، وزیر داخلہ کی اور وزیر داخلہ، وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں ادا کرنا شروع کر دیتے ہیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ڈی جی آئی بی سے رپورٹ مانگی تھی کہ بتائیں کہ وائرل آڈیو کس کی تھی جس پر ڈی جی آئی بی نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسے کوئی آلات نہیں جس سے یہ پتہ چلایا جا سکے۔عدالت نے ڈی جی آئی بی سے استفسار کیا کہ پاکستان میں یہ سہولت کس ادارے کے پاس ہی جس پر ڈی جی آئی بی نے عدالت کو بتایا کہ انہیں نہیں معلوم، صرف یہ بتا سکتے ہیں کہ ان کے پاس یہ سہولت موجود نہیں، کسی اور سے متعلق بیان نہیں دے سکتے۔جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ آپ کیسے انٹیلی جنس سربراہ ہیں جسے وہ بات بھی معلوم نہیں جو عام آدمی بھی جانتا ہے، اگر آپ کو یہ بات معلوم نہیں تو آپ کس بات کے انٹیلی جنس سربراہ ہیں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ صرف کسی خاص جگہ انسٹرومنٹ لگانے یا اہم شخصیات کے ٹیلی فون ٹیپ کرنے کا کام کرتے ہیں اگر کسی دہشت گرد کی آواز کا موازنہ کرانے کی ضرورت پیش آئے جائے تو کیا کرتے ہیں جس پر ڈی جی آئی بی نے استدعا کی کہ آپ حکم دے دیں کہ آئی بی کو آواز کا موازنہ کرنے کے جدید آلات لے کر دیئے جائیں تاہم عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ’میں یہ حکم کیوں نہ دوں کہ قومی خزانے پر بوجھ محکمے کو بند کر دیں، انٹر سروسز انٹیلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی) تو پہلے ہی چاہتی ہے کہ آئی بی کو ان کے ساتھ ضم کر دیا جائے۔ڈی جی آئی بی نے عدالت کو بتایا کہ آئی بی نے انسداد دہشت گردی کے معاملے پر اہم کردار ادا کیا۔عدالت نے ڈی جی آئی بی کو آئندہ سماعت پر تحریری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ وائرل آڈیو کا پتہ کیوں نہیں چلا سکے، یہ بھی بتائیں کہ پاکستان میں یہ سہولت کس ادارے کے پاس ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.