اسلام آباد، ریڈ زون میں کرسچن کمیونٹی کے نوجوان کا ماروائے عدالت قتل ، آئی جی پولیس معاملے کو دبانے کیلئے سرگرم

جمعرات 8 فروری 2018 21:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2018ء) اسلام آباد ریڈ زون میں کرسچن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 25سالہ نوجوان کا ماروائے عدالت قتل ، انسپکٹر جنرل پولیس معاملے کو دبانے کیلئے سرگرم ہوگئے۔ معتبر ذرائع کے مطابق 4فروری کی شام وفاقی دارلحکومت کے ریڈ زون میں بلیو ایریا کے قریب 25سالہ احتشام جو کہ موٹر سائیکل پر سوار تھا کی کو پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد موٹر سائیکل فٹ پاتھ پر چڑھ گیا اور نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ ایس پی سٹی اور اے ایس پی تھاہ کوہسار سرکل پر عدم اعتماد کی وجہ ے ورثاء نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا لیکن گزشتہ روز آئی جی اسلام آباد نے اس حوالے سے اہم اجلاس طلب کیا جس میں پولیس کی جانب سے تسلیاں دے کر ورثہ کو گھر بھیج دیا جبکہ ورثہ کا مطالبہ تھا کہ مقدمے میں درج دفعات میں تعزیز ات پاکستان کی ذفعہ 302کو بھی شامل کیا جائے لیکن انسپکٹر جنرل آف پولیس کی جانب سے کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی گئی جسے مسترد کردیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ دوران میٹنگ پولیس افسران کے رویے اور حراساں کیے جانے کے بعد ورثہ ن احتشام کے جوڈیشل کمیٹی کیلئے چیف کمشنر اسلام آبادسے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ اس حوالے سے متاثرہ خاندان کی داد رسی اور معاملے کو دبائے جانے کی اطلاعات پر انسپکٹر جنرل پولیس سلطان اعظم تیموری کی جانب سے بات کرنے سے گریز کیا گیا۔ بعد ازاں آن لائن کے استفسار پر ایس ایچ او تھانہ کوہسار انسپکٹر احمد اقبال کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل پولیس کی جانب سے اس مقدمے پر اہم میٹنگ بلائی گئی تھی لیکن مقدمے کی تفتیش ہومی سائیڈ یونٹ کررہا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کیلئے ورثہ کی جانب سے انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا ہے۔