سینیٹ الیکشن کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ،ملک بھر سے 144امیدوروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

سب سے زیادہ سند ھ سے 47،پنجاب سے 34خیبر پختونخوا سے 34بلوچستا ن سے 28اور اسلام آباد سے ایک امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ، امیدواروں کے ناموں کی فہرست ( آج) آویزاں کی جائے گی الیکشن کمیشن نے چیئرمین نیب ، نادرا ، ایف بی آر اور سٹیٹ بنک سمیت دیگر ادا روں سے مدد مانگ لی،امیدواروں کے تمام قواعد کی جانچ پڑتال آن لائن ٹیکنالوجی کی مدد سے نادرا، نیب ، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں سے کی جائیگی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے سہولت سنٹرقائم کردیئے گئے �طل اراکین صوبائی اسمبلی رکنیت کی بحالی تک انتخابی عمل میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہونگے

جمعرات 8 فروری 2018 21:44

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2018ء) سینیٹ الیکشن کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ،ملک بھر سے 144امیدوروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے، سب سے زیادہ سند ھ سے 47،پنجاب سے 34خیبر پختونخوا سے 34بلوچستا ن سے 28اور اسلام آباد سے ایک امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ، امیدواروں کے نام آج شائع کیئے جائیں گے، الیکشن کمیشن نے چیئرمین نیب ، نادرا ، ایف بی آر اور سٹیٹ بنک سمیت دیگر ادا روں سے رابطہ کرکے مدد مانگ لی،امیدواروں کے تمام قواعد کی جانچ پڑتال آن لائن ٹیکنالوجی کی مدد سے نادرا، نیب ، فیڈرل بورڈآف ریونیو، سٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں سے کی جائے گی ، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اور چاروں صوبائی الیکشن کمیشنروں کے دفاتر میں سہولت سینٹر قائم کردیے ہیں ، الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر تاحال 9اراکین صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل ہے جس کی وجہ سے وہ سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چاروں صوبوں اور اسلام آبادسے اب تک سینیٹ انتخابات کے لئے 144امیدواروں نے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن میں جمع کر دیئے، سب سے زیادہ کاغذات نامزدگی سندھ سے جمع کر ائے گئے جن کی تعداد 47تک پہنچ گئی ، سندھ میں جنرل نشستوں کے لئے 23، ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لئے 11،خواتین کی نشستوں کے لئے 9اور اقلیتوں کی نشستوں کے لئے 4کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ، پنجاب میں 34کاغذات نامزدگی جمع کرئے گئے جن میں جنرل نشستوں کے لئے 21، ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لئے 5، خواتین کی نشستوں کے لئے 5، جبکہ اقلیتوں کی نشستوں کے لئے تین کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے اسی طرح خیبرپختونخوا میں بھی 34کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں جنرل نشستوں کیلئے 20، خواتین کی نشستوں کیلئے 8، ٹیکنوکریٹ نشستوں کیلئے 6 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ۔

اسی طرح بلوچستان میں 28کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں جنرل نشستوں کیلئے 15، ٹیکنوکریٹ نشستوں کیلئے 7اورخواتین کی نشستوں کیلئے 6کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ۔ا سلام آباد سے صرف ٹیکنوکریٹ نشست پر ایک ہی کاغذات نامزدگی جمع کرایا گیا جبکہ فاٹا سے تاحال کوئی کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے ۔الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ 2017کے تحت سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹر لسٹ (قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اراکین کی فہرست) متعلقہ ریٹرنگ آفیسر کو بجھوا دی ہے ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر تاحال 9اراکین صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل ہے جس کی وجہ سے وہ سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے ۔ معطل ارکان میں سندھ اسمبلی کے 4، پنجاب اسمبلی کے 2 جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر 3ارکان شامل ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے امیداواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اور چاروں صوبائی الیکشن کمیشنروں کے دفاتر میں سہولت سینٹر قائم کردیے ہیں جس کے تحت امیدواروں کے تمام قواعد کی جانچ پڑتال آن لائن ٹیکنالوجی کی مدد سے نادرا، نیب ، فیڈرل بورڈآف ریونیو، سٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں سے کی جائے گی اور ان اداروں سے فراہم کردہ معلومات تمام ریٹرنگ افسران کو مہیا کی جائیں گی تا کہ ریٹرنگ افسران بہتر انداز میں اپنا کام سرانجام دے سکیں ۔

الیکشن کمیشن نے چیئرمین نیب ، نادرا ، ایف بی آر اور سٹیٹ بنک سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کرکے مدد مانگی ہے ۔ اس سلسلے میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کی طرف سے تمام متعلقہ سربراہان کو خطوط بھی ارسال کئے جا چکے ہیں ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ہر ادارہ اپنا ایک فوکل پرسن نامزد کر کے الیکشن کمیشن کو اطلاع دے ۔ فاٹا سے تاحال کسی نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔

الیکشن کمیشن کے چاروںصوبوں کے سینیٹ الیکشن کے شیڈول کے مطابق امیدواروں کی فہرست9فروری کو آویزاں کی جائے گی جب کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 12 فروری تک جاری رہے گی۔ کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور ہونے کے خلاف 15 فروری تک اپیلیں کی جاسکیں گی جس کے بعد 18 فروری کو امیدواروں کی فہرست آویزاں کی جائے گی اور 19 فروری کو امیدوار کے نام واپس لینے کی آخری تاریخ ہوگی۔

واضح رہے کہ سندھ اور پنجاب کی 12،12، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی 11،11نشستوں پر3مارچ کو مذکورہ اسمبلیوں میں پولنگ ہوگی۔11مارچ کو104میں سے سینیٹ کے 52 ممبران ریٹائر ہو رہے ہیں جن میں پنجاب اور سندھ سے 12،12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 11،11 سینیٹرز شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے 26 ممبران میں سے 18 سینیٹرز جبکہ مسلم لیگ (ن)کی27میں سے 9 سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں۔اسلام آباد سے 2 اور فاٹا سے بھی 4 سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے جب کہ جے یو آئی (ف)کے 5 میں سی3سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے۔عوامی نیشنل پارٹی کی6میں سی5سینیٹرز اور تحریک انصاف کا 7 میں سے ایک سینیٹر ریٹائر ہوگا جب کہ مسلم لیگ (ق ع ا)