گورنر سندھ محمد زبیر کا بوہری کمیونٹی کی جامعتہ السیفیہ عربک اکیڈمی کا دورہ

بوہری برادری صوبہ کی پرامن اور مثالی کمیونٹی ہے جس نے ہمیشہ اپنے شہر، صوبہ اور ملک کی بہتری کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں، تعلیم ، صحت اور خصوصاً تجارت کے شعبہ میں بوہری کمیونٹی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،گفتگو

جمعرات 8 فروری 2018 21:41

گورنر سندھ محمد زبیر کا بوہری کمیونٹی کی جامعتہ السیفیہ عربک اکیڈمی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2018ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے دائودی بوہرہ جماعت کے زیر انتظام چلنے والی الجامعتہ السیفیہ عربک اکیڈمی نارتھ ناظم آباد کا دورہ کیا۔ انہوں نے جامعہ کی حفظ قرآن کلاسز ،لائبریری، دیگر کلاس رومز ،پلے گرائونڈز اور دیگر سہولیات کا معائنہ بھی کیا اور انہیں سراہا۔ گورنر سندھ نے جامعہ کی لائبریری میں رکھے قدیم مخطوطات اور کتب میں بے حد دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ جامعہ میں فراہم کی جانے والی سہولیات مثالی اور دوسرے تعلیمی اداروں کے لئے قابل تقلید ہیں۔ وہ اس ادارہ میں آکر بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں کیونکہ دینی اور دنیاوی تعلیم کا امتزاج اسے ایک نمایاں تعلیمی ادارہ بناتا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ بوہری برادری صوبہ کی پرامن اور مثالی کمیونٹی ہے جس نے ہمیشہ اپنے شہر، صوبہ اور ملک کی بہتری کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بوہری کمیونٹی کا نظم و ضبط اور سماجی خدمات اسے ایک ممتاز کمیونٹی بناتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بوہری کمیونٹی نے صوبہ کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ تعلیم ، صحت اور خصوصاً تجارت کے شعبہ میں بوہری کمیونٹی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے ناموافق حالات میں بھی بوہری کمیونٹی نے تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھا جس کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔

انہوںنے کہا کہ محرم الحرم میں بوہری دائودی کمونٹی کے سربراہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کے کراچی میں قیام اور مجالس سے خطاب سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر ہوا ، خصوصاًدنیا بھر سے بوہری کمیونٹی کی آمد سے عالمی برادری کو یہ احساس ہوا کہ پاکستان اور خصوصاً کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوہری کمیونٹی کے سربراہ کی پاکستان آمد اور طویل قیام پر ان کے مشکور ہیں۔

گورنر سندھ نے امید ظاہر کی کہ سیدنا صاحب مستقبل میں بھی کراچی آتے رہیں گے۔اس موقع پر گورنر سندھ کو بتایا گیا کہ اس جامعہ میں 800کے قریب طالب علم ہیں جنہیں حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ گورنر سندھ کو مزید بتایا گیا کہ کراچی کے علاوہ بھارت میں سورت اور ممبئی جبکہ کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں بھی جامعتہ السیفیہ کام کررہی ہیں۔ نارتھ ناظم آباد کی اس عمارت کا افتتاح 1983 میں ہوا تھا جبکہ جامعہ 1966 سے کام کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :