قادیانی ناسور ملک و قوم کے دشمن اور اسلام کے اہم ترین رکن جہاد و قتال فی سبیل اللہ کے منکر ہیں‘ اراکین آزادکشمیر اسمبلی نے تحفظ ختم نبوت اور امتناع قادیانیت آرڈی نینس پاس کر کے اپنی آخرت سنوار لی

انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 8 فروری 2018 21:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2018ء) قادیانی ناسور ملک و قوم کے دشمن اور اسلام کے اہم ترین رکن جہاد و قتال فی سبیل اللہ کے منکر ہیں۔ اراکین آزادکشمیر اسمبلی نے تحفظ ختم نبوت اور امتناع قادیانیت آرڈی نینس پاس کر کے اپنی آخرت سنوار لی۔ ان خیالات کا اظہار انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ قرآن واحادیث کی نصوص اس بات کی شاہد ہیں کہ نبی علیہ السلام، اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں۔ آپ کے بعد قیامت تک کسی نبی نے نہیں آنا اور حضور علیہ السلام کے بعد جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ دجال، کذاب ، مکار، عیار، مرتد تو ہو سکتا ہے مگر نبی ہرگز نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شریعت اسلامیہ کی رو سے قادیانی/مرزائی /احمدی/لاہوری یہ تمام فرقے کافر و مرتد ہیں۔

آئینی طور پر آزادکشمیر میں انہیں رعائت حاصل تھی مگر موجودہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ علمائے کرام ، اسلامی نظریاتی کونسل و دیگر ادارہ جات نے کسی بھی اندرونی و بیرونی دبائو کو قبول نہ کیا اور انہیں آئینی طور پر کافر قرار دے کر ابہام کو ختم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی صرف اسلام کے ہی نہیں بلکہ ملک و ملت کے بھی غدار ہیں۔ پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ظفر اللہ قادیانی سے لے کر جنرل ملک عبدالعلی تک اور وہاں سے لے کر آج تک اعلیٰ کلیدی عہدوں پر بیٹھ کر قادیانیوں نے ملک و ملت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

یہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنا مرکز اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں بنا رکھا ہے پاکستان میں موجود قادیانی اسرائل امریکہ اور انڈیا کے ایجنٹ اور ان کے جاسوس ہیں۔ پاکستان میں عدم استحکام اور فرقہ واریت میں انکا ہاتھ ہے۔ مسئلہ کشمیر قادیانیوں کا پیدا کردہ ہے اور آج تک تحریک کشمیر مختلف مراحل پر جو کمزور ہوئی یا ناکامی کا شکارہوئی اندرون خانہ کہیں نہ کہیں اس میں مرزائیت و قادیانیت کا ہاتھ نکلا ہے۔

آزادکشمیر اسمبلی کے جملہ اراکین نیز اراکین کشمیر کونسل بالخصوص وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان، وزیر قانون راجہ نثار، راجہ صدیق ، پیر علی رضا بخاری سمیت ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مولانا عتیق الرحمن دانش،چیئرمین علماء و مشائخ مولاناعبیداللہ فاروقی اور تمام علمائے کرام بالخصوص جمعیت علمائے اسلام کے ذمہ داران صدر بار مبارکباد کے مستحق ہیں۔

متعلقہ عنوان :