پاکستان اپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا، ہم امداد کی جگہ تجارت میں وسعت لانا چاہتے ہیں،وزیر دفاع

پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے ،ہم نے انسداد دہشت گردی کیخلاف جنگ میں عالمی برادری کو کثیر جہتی مدد فراہم کی ہے،افغانستان سمیت پورے خطے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں ،پرامن افغانستان پاکستان سمیت خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے، وزیر دفاع کی چیئرمین ملٹری کمیٹی یورپی یونین سے گفتگو

جمعرات 8 فروری 2018 20:03

پاکستان اپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا، ہم امداد کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2018ء) وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیگا،ہم امداد کی جگہ تجارت میں وسعت لانا چاہتے ہیں،پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے ،ہم نے انسداد دہشت گردی کیخلاف جنگ میں عالمی برادری کو کثیر جہتی مدد فراہم کی ہے،افغانستان سمیت پورے خطے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں ،پرامن افغانستان پاکستان سمیت خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے۔

وزیر دفاع نے یہ بات جمعرات کو یورپی یونین کے چیئرمین ملٹری کمیٹی جنرل میخائل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وزیر دفاع نے عالمی امن و استحکام کیلئے جنرل میخائل کوستاراکوس کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ پاکستان یورپی یونین سے تعلقات کو کلیدی اہمیت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ک یورپی یونین کے مالاکنڈ سمیت خیبر پختونخوا میں ترقیاتی اٴْمور پر شکر گزار ہیں۔

خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے اور ہم نے انسداد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کو کثیر جہتی مدد فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم موڑ پر کھڑا ہے اور ہم امداد کی جگہ تجارت میں وسعت لانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہاء پسندی کی بنیادی وجہ بے روزگاری اور غربت ہے جس پر توجہ دینی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سمیت پورے خطے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں کیونکہ پٴْرامن افغانستان پاکستان سمیت خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے۔میخائل کوستارا کوس کا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعاون میں وسعت چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ سطح پر اعلیٰ سطحی روابط اور ملاقاتوں کا سلسلہ بڑھانا ہو گا۔