کراچی ،چینی شہری کی ٹارگٹ کلنگ ،غیر ملکیوں نے اپنی نقل و حرکت محدود کردی

جرمنی کی معروف کمپنی کے گروپ چیف ایگزیکٹو اسٹیفن تھائرفیلڈر نے پاکستان آنے سے انکار کردیا ،ذرائع

جمعرات 8 فروری 2018 18:09

کراچی ،چینی شہری کی ٹارگٹ کلنگ ،غیر ملکیوں نے اپنی نقل و حرکت محدود ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2018ء) شہر کے پوش علاقے ڈیفنس کے علاقے میں4روز قبل نامعلوم افراد کے ہاتھوں فائرنگ سے چائنا کی کمپنی کے ایک اہم نمائندے شین زو( Chenzhu ) کی ہلاکت کے بعد شہر میں موجود غیرملکیوں نے عام مقامات پر جانے اور تقاریب میں شرکت کیلئے اپنی نقل وحرکت محدود کردی ہے جبکہ اپنی حفاظت کیلئے کئی غیرملکیوں نے نجی سیکیورٹی اداروں کی اضافی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں۔

کوسکو شپنگ لائنز پاکستان کے ساتھ گزشتہ18سال سے کام کرنے والے چائنا کی کمپنی کے نمائندے شین زو کی نامعلوم ملز مان کے ہاتھوں ہلاکت نے کراچی میں آنے والے اور پہلے سے کام کرنے والے غیرملکیوں کو خوفزدہ کردیا ہے جبکہ کئی ممالک نے ایک بار پھراپنے شہریوں کوپاکستان کے حوالے سے منفی سفری ہدایات جاری کردی ہیںجس کی وجہ سے کئی غیرملکی سرمایہ کار وتاجر پاکستان آنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جرمنی کی ایک معروف کمپنی PRETTLگروپ کے چیف ایگزیکٹو اسٹیفن تھائرفیلڈر (Steffen Thier Felder)کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) میں شمسی توانائی کیلئے خصوصی پریذنٹیشن دینے کیلئے بدھ کی شب کراچی آنا تھا لیکن ہنگامی بنیاد پر اسٹیفن تھائرفیلڈر نے پاکستان آنے سے انکار کردیا ہے۔ اس ضمن میں کے سی سی آئی کے صدر مفسرعطاملک نے ا سٹیفن تھائرفیلڈر کے دورہ پاکستان ملتوی کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹیفن تھائرفیلڈر جرمنی کی ایک بڑی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرہیں جو پہلی بار پاکستان آرہے تھے،انکی کمپنی توانائی،الیکٹرانکس،اپلائنسز،آٹوموٹیو ودیگر سیکٹر میںمصنوعات تیارکررہی ہے اور اسٹیفن تھائرفیلڈرشمسی توانائی کے حوالے سے کراچی چیمبر کے ممبران کو پریذنٹیشن دینے آرہے تھے لیکن جرمن حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں کی پاکستان کیلئے سفری ہدایات کے بعد اسٹیفن تھائرفیلڈر نے کراچی چیمبر کا دورہ ملتوی کردیا ہے۔

کراچی چیمبر کے صدر نے کہا کہ فائرنگ سے ہلاکت جیسے واقعات دنیا بھر میں رونما ہوتے رہے ہیں تاہم چینی باشندے کی ہلاکت کے واقعہ کو لے کر "اوور ری ایکٹ" کیا جارہا ہے، ان واقعات کے بعد ایسا نہیں کہ ہم کاروباری روابط منقطع کردیں کیونکہ یہ دنیا کے کسی حصے میں نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر کراچی میں امن وامان کی صورتحال میں واضح طور پر بہتری ہوئی ہے،کاروباری حالات بھی بہتر ہوئے ہیں،غیرملکی وفود پاکستان آنا چاہتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ رواں سال کے دوران نہ صرف کئی ممالک کے تاجروفود پاکستان آئیں گے بلکہ یہاں سرمایہ کاری کے بھی امکانات ہیں۔

دوسری جانب اسی حوالے سے کے سی سی آئی کے نائب صدر ریحان حنیف کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس کی کوششوں کی بدولت کراچی میں امن وامان کے حالات بہت بہتر ہیں لیکن ان کوششوں میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے تاکہ غیرملکی اطمینان کے ساتھ کراچی کا سفر کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کار اور بزنس مین کراچی کا رخ کررہے ہیں اورصرف ایک واقعے کوسامنے رکھ کرجرمنی کی کمپنی کے چیف ایگزیکٹوآفیسرکا کراچی کا دورہ ملتوی کرنا غیرمناسب ہے۔