حسین حقانی ملک واپس آنے کا وعدہ کرکے گئے تھے ، آئے نہیں ، چیف جسٹس

آپس میں کوئی نہ کوئی معاملات طے پاگئے ہوں گے‘ 4 جون 2013 کو عدالت نے حسین حقانی کو واپس لانے کا حکم دیا تھا وزارت داخلہ نے اس پر کیا اقدامات کئے تھی جہاں چار سال گزر گئے ، وہاں مزید چند روز دے دیتے ہیں، عدالت میں تفصیلات جمع کرانے کے لئے‘ وزارت داخلہ‘ خارجہ اور ایف آئی اے حسین حقانی کی واپسی کے لئے حکمت عملی تیار کریں چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس

جمعرات 8 فروری 2018 14:46

حسین حقانی ملک واپس آنے کا وعدہ کرکے گئے تھے ، آئے نہیں ، چیف جسٹس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2018ء) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حسین حقانی ملک واپس آنے کا وعدہ کرکے گئے تھے اور واپس نہیں آئے‘ آپس میں کوئی نہ کوئی معاملات طے پاگئے ہوں گے‘ 4 جون 2013 کو عدالت نے حسین حقانی کو واپس لانے کا حکم دیا تھا وزارت داخلہ نے اس پر کیا اقدامات کئے تھی جہاں چار سال گزر گئے ہیں وہاں مزید چند روز دے دیتے ہیں عدالت میں تفصیلات جمع کرانے کے لئے‘ وزارت داخلہ‘ خارجہ اور ایف آئی اے حسین حقانی کی واپسی کے لئے حکمت عملی تیار کریں۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں میمو گیٹ سکینڈل از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ سیکرٹری خارجہ اور ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری داخلہ اسمبلی میں ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کی جانب سے کسی نہ کسی کو آنا چاہئے تھا۔ حسین حقانی واپسی کا وعدہ کرکے بیرون ملک گئے تھے اٹارنی جنرل نے بھی حسین حقانی کے بیرون ملک جانے پر اعتراض نہیں کیا تھا۔

آپس میں کوئی نہ کوئی معاملات طے پاگئے ہوں گے۔ اس وقت اٹارنی جنرل کون تھا رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ مولوی انوار الحق اس وقت اٹارنی جنرل تھے۔ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ بھی عدالت پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چار جون 2013 کو عدالت نے حسین حقانی کی واپسی کا حکم دیا تھا وزارت داخلہ نے اس پر کیا اقدامات کئے تھی رانا وقار نے بتایا کہ عدالت وقت دے دے تو آگے بڑھتے ہیں۔

حسین حقانی کی واپسی کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔ اقدامات میں تاخیر کی وضاحت نہیں کرسکتا۔ چیف جسٹس نے اس پر کہا کہ ٹھیک ہے جہاں چار سال گزر گئے وہاں چند روز مزید دیکھتے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ آپ کیا اقدامات کریں گے۔ رانا وقار نے کہا کہ اقدامات طے کرکے عدالت کو آگاہ کروں گا کیس کی مزید سماعت 15فروری تک ملتوی کردی گئی۔