وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس

وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کے دوسرے مرحلے، پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بڑھانے کے منصوبے، گریٹر کراچی سیوریج پلان، نیسکام فیز ون سمیت کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی حکومت سندھ کی وزیراعظم قومی صحت پروگرام کیلئے کسی بھی قسم کی مالی معاونت سے معذرت

بدھ 7 فروری 2018 22:16

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2018ء) قومی اقتصادی کونسل نے وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کے دوسرے مرحلے، پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بڑھانے کے منصوبے، گریٹر کراچی سیوریج پلان، نیسکام فیز ون سمیت دیگر کئی منصوبوں کی منظوری دیدی۔بدھ کو وزیراعظم آفس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔

اجلاس میں مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی ۔اجلاس میں پنجاب میں 23 ارب 47 کروڑ 88 لاکھ 40 ہزار روپے کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بڑھانے کے منصوبہ کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پنجاب میں سرکاری محکمہ جات کو منصوبوں کی نشاندہی اور پائیدار پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں کیلئے براہ راست مالی وسائل فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کراچی کے صنعتی علاقوں کیلئے کمبائن ایفلواینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس (سی ای ٹی پی) کے قیام کی بھی منظوری دی گئی جس پر 11 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ روپے کی لاگت آئیگی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت اپنا حصہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے ذریعے دیگی۔ اجلاس میں گریٹر کراچی سیوریج منصوبہ کیلئے 36 ارب 11 کروڑ 70 لاکھ روپے کی منظوری دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے مؤثر مانیٹرنگ کی بھی ضرورت ہے تاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

اجلاس میں نیشنل الیکٹرانکس کمپلیکس آف پاکستان نیسکام اسلام آباد فیز ون توسیعی منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی۔ صحت پروگرام فیز ٹو کیلئے 33 ارب 63 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، صحت پروگرام فیز ٹو کا مقصد موجودہ حکومت کے وژن کے مطابق ملک بھر میں صحت کی سروسز کو وسعت دینا ہے بالخصوص خواتین، بچوں اور معاشرہ کے پسماندہ طبقات کو صحت کیلئے سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اجلاس میں سندھ حکومت کے نمائندہ نے وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کیلئے کسی بھی قسم کی مالی معاونت سے معذرت کر لی۔ اجلاس میں فاٹا میں غلانئی، مہمند،گھاٹ روڈ منصوبہ کی توسیع کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 27 اور 28 دسمبر 2007ء میں فسادات اور احتجاج اور 2010ء میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالہ کیلئے تقریباً 20 ارب روپے کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں آبی وسائل سے متعلقہ منصوبوں کے حوالہ سے جلال پور آبپاشی نہر منصوبہ کیلئے 32 ارب 72 کروڑ 14 لاکھ روپے کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ پاپن ڈیم منصوبہ کیلئے 5 ارب 30 کروڑ 77 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 3 ارب 94 کروڑ 64 لاکھ 81 ہزار روپے کی لاگت سے شمالی پاکستان میں گلیشیل لیک آئوٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف 2 رسک ریڈکشن) منصوبہ کی منظوری دی گئی۔ قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کابینہ کے ارکان اور سرکاری حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا گیا۔