وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس

وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کے دوسرے مرحلہ، گریٹر کراچی سیوریج پلان، نیسکام فیز ون سمیت دیگر کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی

بدھ 7 فروری 2018 21:34

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2018ء) قومی اقتصادی کونسل نے وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کے دوسرے مرحلہ، گریٹر کراچی سیوریج پلان، نیسکام فیز ون سمیت دیگر کئی منصوبوں کی منظوری دیدی۔ بدھ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا جس میں مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

پنجاب میں 23 ارب 47 کروڑ 88 لاکھ 40 ہزار روپے کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بڑھانے کے منصوبہ کی منظوری دی گئی۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پنجاب میں سرکاری محکمہ جات کو منصوبوں کی نشاندہی اور پائیدار پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں کیلئے براہ راست مالی وسائل فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کراچی میں صنعتی علاقوں کیلئے کمبائن ایفلواینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس (سی ای ٹی پی) کے قیام کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ کی لاگت 11 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ روپے ہے۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت اپنا حصہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے ذریعے دے گی۔ اجلاس میں گریٹر کراچی سیوریج منصوبہ کیلئے 36 ارب 11 کروڑ 70 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اس منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے مؤثر مانیٹرنگ کی بھی ضرورت ہے تاکہ منصوبہ پر بغیر کسی رکاوٹ کے عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

اجلاس میں ایکنک نے نیشنل الیکٹرانکس کمپلیکس آف پاکستان نیسکام اسلام آباد فیز ون توسیعی منصوبہ کی بھی منظوری دی۔ صحت پروگرام فیز ٹو کیلئے 33 ارب 63 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، صحت پروگرام فیز ٹو کا مقصد موجودہ حکومت کے وژن کے مطابق ملک بھر میں صحت کی سروسز کو وسعت دینا ہے بالخصوص خواتین، بچوں اور معاشرہ کے پسماندہ طبقات کو صحت کیلئے سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اس موقع پر سندھ حکومت کے نمائندہ نے وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کیلئے کسی بھی قسم کی مالی معاونت سے معذرت کر لی۔ اجلاس میں فاٹا میں غلانئی۔مہمند۔گھاٹ روڈ منصوبہ کی توسیع کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 27 اور 28 دسمبر 2007ء میں فسادات اور احتجاج اور 2010ء میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالہ کیلئے تقریباً 20 ارب روپے کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں آبی وسائل سے متعلقہ منصوبوں کے حوالہ سے جلال پور آبپاشی نہر منصوبہ کیلئے 32 ارب 72 کروڑ 14 لاکھ روپے کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ پاپن ڈیم منصوبہ کیلئے 5 ارب 30 کروڑ 77 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 3 ارب 94 کروڑ 64 لاکھ 81 ہزار روپے کی لاگت سے شمالی پاکستان میں گلیشیل لیک آئوٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف 2 رسک ریڈکشن) منصوبہ کی منظوری دی گئی۔ قبل ازیں وزیراعظم نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کی جو وزیراعظم آفس میں ہوا۔