کسی بھی ادارے کو کورٹ کے آرڈر کے خلاف کارروائی کرنے سے روکنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔ خرم شیر زمان

تحریک انصاف ناجائز قبضوں کے خلاف ہے،چاہتے ہیں شہری اپنی خریدی ہوئی جائیداد خود استعمال کرسکیں ،راجہ اظہر خان ودیگر کی پریس کانفرنس

بدھ 7 فروری 2018 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے جنرل سیکریٹری وسندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ کسی بھی ادارے کو کورٹ کے آرڈر کے خلاف کارروائی کرنے سے روکنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ڈی ایچ اے نے قیوم آباد کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ اس پلاٹ کا معاملہ ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔

یہ باتیں ایم پی اے خرم شیر زمان نے قیوم آباد میں زمینوں پر ناجائز قبضوں کے خلاف ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی زمین کو لاوارث سمجھ لیا گیا ہے۔ کوئی بھی شخص ، ادارہ اور لوگ اٹھ کر کسی بھی جگہ پر قبضہ کر لیتے ہیں جس کی دیکھ بھال کوئی نہ کر رہا ہو۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ڈی ایچ اے یہ کہتا ہے کہ یہ ہماری جگہ ہے تو اس کا فیصلہ ہائی کورٹ کو کرنا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف سندھ اسمبلی میں ایک قرار داد بھی پیش کرے گی اور ہم امید کرتے ہیں کہ باقی جماعتیں اس نیک کام میں ہمیں سپورٹ کریں گی۔ یہاں کے ایم این اے ڈاکٹر عارف علوی ہیں جو تحریک انصاف سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اس وقت اسلام آباد میں ہیں۔ ہم نے ان سے بھی گزارش کی ہے کہ ہم آنے والے اجلاس میں اس کیس کو اٹھائیں گے تاکہ اس معاملے کو جلد سے جلد حل کیا جائے۔

ڈی ایچ اے کورٹ آرڈر کی خلاف ورزی کرکے یہاں بائونڈری تعمیر کر رہی ہے اور قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ اس موقعے پر پی ٹی آئی کراچی کے رہنما راجہ اظہر خان، ضلع کورنگی کے صدر فہیم خان اور دیگر رہنما بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ راجہ اظہر خان نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں ڈی ایچ اے کو یہاں قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ تحریک انصاف ناجائز قبضوں اور تجاوزات کے خلاف ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ شہری پر امن طریقے سے اپنی خریدی ہوئی جائیداد خود استعمال کرسکیں اور اگر کسی نے کوئی قبرستان تعمیر کیا تھا تو انسانی اجسام کی وفات کے بعد بے حرمتی نہ ہو۔

ڈی ایچ اے نے یہاں قبضہ کرنے کی مذموم کوشش کی ہے جو کسی کی پشت پناہی کے بغیر ممکن نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ کوئی بھی ادارہ ایسے غلط کام کرنے سے باز رہے۔