مشال کے بعد مشال کے استاد بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر

مشال کے قتل کے بعد مجھے بھی سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں،مشال قتل کیس پر کتاب لکھ رہا ہوں ،پروفیسر ضیاء اللہ ہمدرد

بدھ 7 فروری 2018 20:54

مشال کے بعد مشال کے استاد بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر
مردان (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 07فروری2018ء ):مشعال کے بعد مشعال کے استاد بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر آ گئے۔پروفیسر ضیاء اللہ ہمدرد کا کہنا تھا کہ مشعال کے قتل کے بعد مجھے بھی سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں،مشعال قتل کیس پر کتاب لکھ رہا ہوں۔تفصیلات کے مطابق مشعال قتل کیس کا فیصلہ آنے کے بعد مشعال کے حوالے سے نت نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مشعال کے پروفیسر ضیا اللہ ہمدرد کا کہنا تھا کہ مشعال غریب گھر کا لڑکا تھا۔اسےیونیورسٹی مافیا کے خلاف آواز اٹھانے پر قتل کیا گیا۔پروفیسر ضیا اللہ ہمدرد کا کہنا تھا کہ میں مشعال قتل کیس پر ایک کتاب لکھ رہا ہوں۔انکا کہنا تھا مشعال کے بعد مجھے بھی قتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔دھمکیوں کے پیچھے سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے۔یاد رہے کہ پروفیسر ضیا اللہ ہمدرد مشعال کے استاد ہیں جنہوں نے مشعال کے قتل کے بعد اسکے قتل کے اصل محرکات سے پردہ اٹھا یا تھا اور مشعال خان نے آخری پیغام بھی انہی کو دیا تھا۔