اسماء قتل کیس 25 روز میں حل ‘ قاتل ان کا قریبی رشتہ دار ہے، آئی جی صلاح الدین محسود

بدھ 7 فروری 2018 20:57

اسماء قتل کیس 25 روز میں حل ‘ قاتل ان کا قریبی رشتہ دار ہے، آئی جی صلاح ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2018ء) آئی جی خیبرپختونخوا پولیس صلاح الدین محسود نے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود اسماء قتل کیس 25 روز میں حل کرلیا گیا ہے جن میں دو ملزمان محمد نبی اور اس کا دوسرا ساتھی عبدالقادرکو گرفتار کرلیا ہے ‘ اسماء کا کیس بالکل اندھا تھا، 16 کنال گنے کے کھیت میں کرائم سین کا واقع ہوا تھا اور کھیت میں گنے کے ایک پتے پر خون کے قطرے سے کیس ٹریس ہوا جبکہ ڈی این اے رپورٹ میں میل ڈی این اے ریپ کے لحاظ سے منفی تھا‘ اسماء قتل کیس کی سی سی ٹی وی ویڈیو تھی، نہ کوئی گواہ اور نہ کسی پر شک تھا تاہم پولیس افسران نے پہلے دن سے بہت محنت کی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو میڈیا کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈی آئی جی مردان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ 4 سالہ اسماء کا قاتل ان کا قریبی رشتہ دار ہے‘اسماء کے والدین نے پولیس پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، اس طرح کے کیسز میں پولیس کو معاشرے کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے ‘بچی پر جنسی تشدد کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بچی کی طرف سے مزاحمت اور مدد کیلئے چیخ وپکار پر ملزمان نے بچی کو گلا دبا کرقتل کردیا،پولیس کو بچی کی گردن پر لگے خون اور ڈی این اے کی مدد سے ملزم تک پہنچے میں کامیابی حاصل ہوئی ۔

انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا پولیس فرنٹ لائن فورس کا کردار ادا کررہی ہے۔ صوبے میں امن امان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے جبکہ اقدام قتل ‘ اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم میں نمایاںکمی آئی ہے جوکہ خیبر پختونخوا پولیس کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ شہیدوں کی فورس ہے ہمارے ہر رینک کے جوان نے قربانی دی ہے مقتولہ اسماء کے خاندان کا شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے شروع سے ہم پر اعتماد کیادیہی علاقے میں رات کے اندھیرے میں اسماء کو قتل کیا گیا۔

اسماء کے خاندان کو کسی پر شک بھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس رات اسی گائوں میں شادی کی تقریب تھی جس میں بہت سارے مہمان شرکت کیلئے آئے تھے ‘گنے کے پتے پر گرے خون کے ایک قطرے سے کیس ٹریس ہوابچی کے جسم پر میں ڈی این اے منفی تھا‘ پولیس افسران نے 16 کنال کے کرائم سین سے بہت ہی کم چیزی اکٹھے کی ‘ پولیس نے مذکورہ واقع کی انٹلیجنس انٹرویز اور سائنسی طریقوں سے مدد لی ۔

انہوں نے کہاکہ کوہاٹ کے عاصمہ رانی کے خاندان نے بھی ہم پر اعتماد کیا ہے کوہاٹ قتل کیس میں دو ملزمان گرفتار ہوچکے ہیںملزمان سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ موٹر سائیکل اور گاڑی بھی برآمد کرلی گئی ہے ۔ صلاح الدین محسود نے کہا کہ پوری دنیا میں تفتیش مکمل ہونے کے بعد کیس کی تفصیل بتائی جاتی ہے، حساس مقدمات میں پولیس تیز کام کرنے کی کوشش کرتی ہے اور اسماء کے کیس میں بھی گوجر گڑھی کے عمائدین پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی تاکہ شفاف تحقیقات کی جاسکے۔ صلاح الدین محسود کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پولیس ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی پولیس ہے جو دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہے۔

متعلقہ عنوان :