سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں پولیس کی سرزنش کردی‘

16مارچ تک لاپتہ افراد کی بازیابی کا حکم لگتا ہے پولیس نہیں چاہتی کسی کا بچہ گھر واپس آئے‘ ہمیشہ تاریخ بدل کرپرانی رپورٹس پیش کردی جاتی ہیں، تاریخ بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا‘عدالت عالیہ عدالت نے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے

بدھ 7 فروری 2018 15:15

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں پولیس کی سرزنش کردی‘
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں پولیس کی سرزنش کردی، 16مارچ تک لاپتہ افراد بازیابی کا حکم دیتے ہوئے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے جبکہ فاضل جج نے ریمارکس دئیے ہیں کہ لگتا ہے پولیس نہیں چاہتی کسی کا بچہ گھر واپس آئے‘ ہمیشہ تاریخ بدل کرپرانی رپورٹس پیش کردی جاتی ہیں، تاریخ بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا‘۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا لگتا ہے پولیس نہیں چاہتی کسی کا بچہ گھر واپس آئے، ہمیشہ تاریخ بدل کرپرانی رپورٹس پیش کردی جاتی ہیں، تاریخ بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا۔عدالت نے 16مارچ تک لاپتہ افراد کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔