رائے ونڈ سبزی منڈی میں چائلڈ لیبر کی خلاف ورزی جاری ،

مستقبل کے معمار محنت کش بننے پر مجبور

بدھ 7 فروری 2018 15:10

رائے ونڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2018ء) رائے ونڈ سبزی منڈی میں چائلڈ لیبر کی خلاف ورزی جاری ،کمسن بچوں کے ہاتھوں میں کتابوں کی بجائے سبزیاں اور فروٹ دھونے کیلئے تھما دینے پر مستقبل کے معمار محنت کش بننے پر مجبور ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق بھٹہ خشت انڈسٹری میں جبری مشقت کے خاتمے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبا زشریف کا کاوشیں رنگ لائی ہیں جس سے بھٹہ خشت میں بچوں سے جبری مشقت ختم کرکے انہیں سکولوں میں داخل کروایا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب رائے ونڈ میں سینکڑوں بچے جبری مشقت کا شکار ہیں جو سکول جانے کی بجائے سبزی منڈی میں کام کاج کرکے اپنے گھروں والوں کا پیٹ پالنے پرمجبور ہیں ۔

بچوں کا کہنا ہے کہ ہمارا بھی دل کرتا ہے کہ ہم سکول جائیں لیکن گھروں کے حالات اور ماں باپ کی پریشانیوں کو دیکھ کر سکول جانے کو دل نہیں کرتا مجبورا صبح سویرے سبزی منڈیوں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

ایک اندازے کے مطابق پنجاب بھر کی سبزی منڈیوں میں اجناس کی صفائی اور چھانٹی کا کام کرنیوالے افراد میں زیادہ تعداد کمسن بچوں کی ہے جو 150روپے سے 250یومیہ اجرت لیکر اپنے خاندان کے کفیل بنے ہوئے ہیں ،مقامی سبزی منڈی مالکان کی مجرمانہ غفلت کے باعث رائے ونڈ کے بیسیوں بچوں کو سکول کی بجائے سبزی منڈی میں جبری مشقت کا سلسلہ جاری ہے،اگر وزیر اعلیٰ شہبا زشریف بھٹہ خشت کی طرز پر سبزی منڈیوں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیں تو ہزاروں بچوں کے ہاتھوں میں کتابیں واپس آسکتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :