اسحاق ڈار کو دوبارہ سینیٹ کا الیکشن لڑانے کا فیصلہ‘قانونی رکاﺅٹ کی صورت میںان بیٹے علی ڈار کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے-مسلم لیگ نون کے ذرائع کا انکشاف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 7 فروری 2018 10:36

اسحاق ڈار کو دوبارہ سینیٹ کا الیکشن لڑانے کا فیصلہ‘قانونی رکاﺅٹ کی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 فروری۔2018ء) نیب ریفرنس میں اشتہاری میاں نوازشریف کے سمدھی اسحاق ڈار مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے امیدوار ہیں۔یہ فیصلہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں 15 رکنی پارلیمانی بورڈ میں شامل مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق، مہتاب احمد، امیر مقام، حمزہ شہباز، پرویز رشید اور مشاہد اللہ خان کی مشاورت کے بعد سامنے آیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پیر حمیدالدین سیالوی یا ان کے نامزد امیدوار کو صوبائی نشست بھی دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پیر حمدالدین سیالوی بھی 80 کی دہائی میں سینیٹر رہے اور گزشتہ دنوں ختم نبوت کے معاملے پر وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال سے دستبردار ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے پارٹی کی اولین ترجیح سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار ہیں تاہم الیکش کمیشن کی جانب سے قانونی وجوہات کی بناءپر انہیں چیلنجز کا سامنا ہو سکتا ہے اس لیے ان کے بیٹے علی ڈار کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بارے میں بھی سوچا جا رہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی سینیٹ انتخابات کے لیے حتمی امیدوار کے ناموں کا اعلان کریں گے۔

اسی دوران نواز شریف نے ملی عوامی پارٹی کے صدر محمد خان اچکزئی سے بھی ملاقات کی، جہاں صدر محمد خان اچکزئی نے سینیٹ انتخابات میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ نون کے ممکنہ امیدواروں میں اسحاق ڈار‘ڈاکٹر آصف کرمانی، سعود مجید، ہارون اختر، تہمینہ دولتانہ، مشاہد حسین سید، طارق فاطمی، کامران مائیکل، پیر صابر شاہ، ظفر ڈھانڈلہ اور نزہت صادق کے نام شامل ہیں۔

پارلیمانی بورڈ کی مشاورتی اجلاس کے بعد راجہ ظفر الحق نے بھی اسحاق ڈار کے امیدوار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی نے صرف پنجاب سے 114 درخواستیں وصول کی ہیں اور کامیاب امیدوار کے نام ایک دو روز میں اعلان کردیئے جائیں گے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات سے متعلق کئی مہنیوں سے جاری قیاس آرائیوں کا قلع قمع کرتے ہوئے انتخابات 3 مارچ کو کرانے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :