جڑانوالہ میں تقریر کرتے ہوئے کسی کو انفرادی طور پر نشانہ نہیں بنایا ،قانون میں ترمیم اس وقت ہوسکتی ہے جب دو تہائی

اکثریت حاصل ہو، جویہ اکثریت حاصل کر کے اسے آئین میں ترمیم کا حق حاصل ہوگا ، گمشدہ افرادکے معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، ان معاملات کو قانون کے مطابق حل ہوناچاہیے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 6 فروری 2018 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2018ء) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ میں نے جڑانوالہ میں تقریر کرتے ہوئے کسی کو انفرادی طور پر نشانہ نہیں بنایا ،قانون میں ترمیم اس وقت ہوسکتی ہے جب دو تہائی اکثریت حاصل ہو، جویہ اکثریت حاصل کر کے اسے آئین میں ترمیم کا حق حاصل ہوگا ، گمشدہ افرادکے معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، ان معاملات کو قانون کے مطابق حل ہوناچاہیے ، ہم نے ہر جگہ میرٹ کو ترجیح دی ہے ۔

منگل کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ میں نے جڑانوالہ میں تقریر کرتے ہوئے کسی کو انفرادی طور پر نشانہ نہیں بنایا ، ہم 2018کے الیکشن کیلئے تحریک چلا رہے ہیں ، قانون میں ترمیم اس وقت ہوسکتی ہے جب دو تہائی اکثریت حاصل ہو، جویہ اکثریت حاصل کر کے اسے آئین میں ترمیم کا حق حاصل ہوگا ، ہم چاہتے ہیں کہ آئین میں ترمیم کے ذریعے ووٹ کے تقدس کو بحال کیا جائے ۔

(جاری ہے)

جلسے میں کوئی غیر آئینی اور غیر جمہوری بات نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ ہم قانون وآئین کی پاسداری کرتے ہیں اور اس کی عمل داری چاہتے ہیں ، ہم نے عدالت کی عزت واحترام پر کبھی بات نہیں کی ، ہمارا موقف اصولی اور قانونی ہے ، یہ تحریک اداروں کی مضبوطی کیلئے ہے ، کچھ اداروں کو متنازعہ نہیں ہونا چاہیے ، قانون کے مطابق ان پر تنقید نہیں کی جاسکتی ۔

سیاسی معاملات سیاست میں حل ہونے چاہیئں ، حکومتی کوتاہی کی نشاندہی کیلئے کئی فورم موجود ہیں ، گمشدہ افراد کے معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، ان معاملات کو قانون کے مطابق حل کرنا چاہیے ، ماضی میں ان افراد کو تین سال قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہم نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ سب درست ہے ، ہم نے ہر جگہ پر میرٹ کو ترجیح دی ، پولیس کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ، سی ٹی ڈی بہترین ادارہ ہے ، شہباز شریف کے کام کا معیار آپ کسی بھی طریقے سے دوسرے صوبوں سے جانچ لیں ۔

متعلقہ عنوان :