وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی کی زیرصدارت اجلاس

قومی کتاب میلہ کے انعقاد کی باضابطہ منظوری دی گئی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چار روزہ قومی کتاب میلہ چھ اپریل سے شروع ہوگا کتاب میلے میں ملک بھرسے اشاعتی اداروں کے علاوہ چین، ایران، ترکی، مصر، تیونس، تاجکستان، آذربائیجان،عمان حصہ لیں گے

منگل 6 فروری 2018 23:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2018ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چار روزہ قومی کتاب میلہ چھ اپریل سے شروع ہوگا جس میں ملک بھرسے اشاعتی اداروں کے علاوہ چین، ایران، ترکی، مصر، تیونس، تاجکستان، آذربائیجان،عمان بھی حصہ لیں گے۔ قومی تاریخ وادبی ورثہ کے لئے وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی کی زیرصدارت اجلاس میں قومی کتاب میلہ کے انعقاد کی باضابطہ منظوری دی گئی۔

منگل کو قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن میں منعقدہ خصوصی اجلاس میں میلے کے انعقاد کے لئے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ کتاب کا فروغ معاشرے میں امن، بھائی چارے اور انسانی اقدار کے فروغ کا سب سے موثر ذریعہ ہے۔ کتاب میلہ نیشنل بک فانڈیشن کی ایک روشن روایت ہے جو اس سال بھی نئی آب وتاب کے ساتھ آگے بڑھائی جائے گی۔

(جاری ہے)

6 سے 9 اپریل تک پاک چائنا سینٹر میں منعقد ہ قومی کتاب میلے میں 120 سے زائد سٹالز کی گنجائش رکھی جائے گی۔ ملک بھر کے نامور اشاعتی اداروں کے ساتھ ساتھ کئی دوست ممالک بھی اس میلے میں شرکت کریں گے جن میں چین، ایران، ترکی، مصر، تیونس، تاجکستان، آذربائیجان اور عمان شامل ہیں۔ عرفان صدیقی نے توقع ظاہر کی کہ ہمیشہ کی طرح اس سال بھی اسلام آباد اور گردونواح کے لوگ کتاب میلے میں بھرپور شرکت کریں گے۔

چار روزہ میلے کے دوران علمی وادبی تقریبات، کتابوں کی رونمائی، مباحثے، سیمینار اور بچوں کے لئے خصوصی پروگرام بھی منعقد ہوں گے۔ اجلاس کے دوران نیشنل بک فانڈیشن کے ایم ڈی ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے انتظامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے مشیر وزیراعظم کوبتایا کہ گزشتہ سال تین دنوں میں تقریبا چار لاکھ افراد نے میلے میں شرکت کی اور اور دو کروڑ روپے کے لگ بھگ کتابیں فروخت ہوئیں۔

عرفان صدیقی نے ہدایت کی کہ میلے میں شرکت کرنے والے افرادخاص طورپر خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں۔ میلے سے متعلق معاملات کی نگرانی کے لئے متعدد کمیٹیاں بھی قائم کردی گئی ہیں۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن انجینئر عامر حسن کے علاوہ وزارت اورنیشنل بک فانڈیشن کے دیگر افسران شریک تھے۔