فاروق ستار ایم کیو ایم میں بارہویں کھلاڑی ہیں، رضا ہارون

ملک میں کہیں بھی جمہوریت نظر نہیں آرہی، فاروق ستار جس ایم کیو ایم کی بات کرتے ہیں اس کا کردار مشکوک ہے،سندھ مسائل کا شکار ہے اور کراچی کے لوگ زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں، ایم کیو ایم نے کارکردگی نہیں دکھائی لیکن سینیٹ کے ٹکٹ پر لڑ رہی ہے، میڈیا سے گفتگو

منگل 6 فروری 2018 22:42

کراچی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے فاروق ستار کو متحدہ قومی موومنٹ کا بارہواں کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی ایم کیو ایم کون سی ہے اس کا پتہ لگانا باقی ہے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رضا ہارون نے کہا کہ'ملک میں کہیں بھی جمہوریت نظر نہیں آرہی، فاروق ستار جس ایم کیو ایم کی بات کرتے ہیں اس کا کردار مشکوک ہے۔

رضا ہارون نے کہا کہ کل کی ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس نومبر کی لینڈکروزر کی طرح تھی، اگر کراچی کے مسائل پر آپس میں لڑتے تو اچھی بات تھی۔انہوں نے کہا کہ سندھ مسائل کا شکار ہے اور کراچی کے لوگ زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں، ایم کیو ایم نے کارکردگی نہیں دکھائی لیکن سینیٹ کے ٹکٹ پر لڑ رہی ہے۔

(جاری ہے)

رضا ہارون نے مزید کہا کہ آگے تو عام انتخابات ہیں، کل کو تو یہ ایک دوسرے کے گھر پر حملے کریں گے۔

پی ایس پی رہنما نے کہا کہ 'ایم کیو ایم کے موجودہ رہنما قیادت کے اہل نہیں، پاک سرزمین پارٹی کے دروازے کھلے ہیں، ایم کیو ایم سے جو آنا چاہے آجائے۔انہوں نے مزید کہا کہ'ایم کیو ایم کی متبادل جماعت کراچی میں آچکی ہے۔رضا ہارون نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے سے فارغ کرتے ہوئے انہیں 6 ماہ کے لیے معطل کردیا تھا تاہم اس فیصلے کی پارٹی کنوینر فاروق ستار نے مخالفت کرتے ہوئے اس اقدام کو ’غیر آئینی‘ قرار دے دیا تھا۔

رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری کو معطل کرنے اور رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ فاروق ستار ہر حال میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کی رکینیت کا امیدوار بنانا چاہتے تھے۔تاہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہاکہ کامران ٹیسوری کا تو صرف بہانہ ہے اصل مسئلہ میری قیادت کا ہے، انھیں کمزور سربراہ چاہیے اور میں اس طرح پارٹی نہیں چلا سکتا۔جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان دو دھڑوں میں تبدیل ہوگئی اور دونوں گروپوں نے علیحدہ علیحدہ اجلاس بلا لیے۔