آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے ختم نبوت کیلئے قانون ساز ی اور آئین سازی کا اقدام تاریخی ہے ‘اس کو تاریخ میں یاد رکھاجائے گا ‘قادیانیوں نے گرداس پور ہندوستان میں شامل کرنے کی سازش میں حصہ دار تھے ‘ہدف کشمیر میں قادیانی ریاست قائم کرنا تھا

پاکستان بھی قادیانیوں کا خاص ہدف ہے کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کا قانون ساز اسمبلی میں ختم نبوت ؐ بارے قانون سازی کے موقع پر خطاب

منگل 6 فروری 2018 22:06

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2018ء) کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے ختم نبوت کے لیے قانون ساز ی اور آئین سازی کا اقدام تاریخی ہے اس کو تاریخ میں یادر کھاجائے گا ،قادیانیوں نے گرداس پور ہندوستان میں شامل کرنے کی سازش میں حصہ دار تھے ہدف کشمیر میں قادیانی ریاست قائم کرنا تھا پاکستان بھی قادیانیوں کا خاص ہدف ہے ،قادیانیوں نے مہاراجہ سے ساز باز کر کے اپنی حکومت کے قیام کا اعلان کیا جس کو پزیرائی نہ مل سکی،برصغیر کے اندر قادیانیوں کے پاس کسی جگہ حکومت تو نہیں اور نہ ہی ان کے عقیدے میں چاشنی ہے وہ غریب لوگوں کی مجبوریوں سے فاہدہ اٹھا تے ہیں اور سوشل سیکٹر میں ان کی مدد کرتے ہیں حکومت زکوةٰ اور بیت المال کا ایسا نظام بنائے تا کہ ان کی دخل اندازی کا موقع نہ مل سکے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے قانون ساز اسمبلی میں ختم نبوت ؐ بارے قانون سازی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ،عبدالرشیدترابی نے کہاکہ شام میں نوسیری فرقہ جو آبادی کا 2فیصد ہے وہ حکمران ہے اور مسلمانوں کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے اسی طرح کا تجربہ وہ پاکستان میں بھی کرنا چاہتے تھے مگر یہاں ختم نبو ت ؐ کی تحریک چلی ان کا فتنہ ناکام ہوا برصغیر میں عطاء اللہ شاہ جو نسلاً کشمیری تھے انہوں نے اس فتنے کے آگے بندھ باندھا ان کا فلسفہ انسانیت کا اللہ سے تعلق ختم کرنا ہے انہوں نے کہاکہ ختم نبوت کے حوالے سے قانون سازی ہو گئی ہے لیکن تحریک پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کا ایک ہی تسلسل ہے کشمیر ی تکمیل پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں ضروری ہے کہ آزاد خطے کو اسلامی فلاحی ماڈل ریاست بنایا جائے لوگوں کے جان ومال کے تحفظ سے زیادہ ان کے عقیدے کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ،عبدالرشید ترابی نے کہاکہ پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے توہین رسالت جعلی اکائونٹس سے شروع ہوئی پاکستان کی عدالت نے نوٹس لیا تحقیقات میں کچھ لوگ پونچھ سے نکل آئے اس لیے حکومت آزادکشمیر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کے اقدامات کے خلاف کاروائی کرے توہین رسالت کے حوالے سے بھی قانون سازی کی جائے ،انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر بڑا ایجنڈا ہے ہمارے نصاب تعلیم سے نبی ؐ کی سیرت خلفاء راشدین ؓ اور ہمارے ہیروز کے مضامین ختم کر کے کچھ تصوراتی ہیروز کے مضامین شامل کیے جارہے ہیں اس طرف بھی توجہ کی ضرورت ہے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور وفاق میں تعلیمی اداروں میں قرآن وسنت کی تعلیم کا اہتمام کیا جا رہا ہے آزادکشمیر میں بھی اس کا اہتمام کیا جائے ۔