سینئرصحافی صدیق بلوچ کراچی میں انتقال کرگئے ،مرحوم کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی

منگل 6 فروری 2018 21:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2018ء) سینئرصحافی ، دانشور ، مصنف روزنامہ بلوچستان ایکسپریس کوئٹہ اور روزنامہ آزادی کے ایڈیٹر صدیق بلوچ گزشتہ روز کراچی میں انتقال کرگئے ، جن کی تدفین کراچی کے مقامی قبرستان میں کردی گئی ، کوئٹہ میں فاتحہ خوانی ان کے اہلخانہ کی واپسی پر ہوگی ، صدیق بلوچ 1940 میں کراچی میں پیدا ہوئے ، اعلیٰ تعلیم کراچی سے حاصل کی ، زمانہ طالب علمی میں طلبا سیاست میں سرگرم رہے ، حصول علم سے فارغ ہونے پر ملک کے موقر انگریزی روزنامہ سے وابستہ ہوئے اور طویل عرصے تک مذکورہ اخبار سے وابستہ رہے ، 1970 میں بلوچستان کو صوبے کا درجہ ملنے پر صوبے کے پہلے گورنر میر غوث بخش بزنجو کے پریس سیکرٹری رہے ، نیپ حکومت کے ختم ہونے پر گرفتار ہوئے اور طویل عرصے تک جیل میں رہے ، رہائی پر ایک بار پھر صحافت کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ، پانچ دہائی سے زائد عرصہ تک انتہائی فعال صحافتی زندگی گزارنے والے صدیق بلوچ کراچی پریس کلب اور کراچی یونین ا?ف جرنلسٹس کے مختلف عہدوں پر منتخب ہوتے رہے ، کوئٹہ سے پہلے بلوچستان ایکسپریس اور پھر روزنامہ آزادی کا اجرا کیا ، انہوں نے دو کتابیں بھی لکھیں ، تیسری کتاب تحریر کررہے تھے مگر زندگی نے مہلت نہیں دی ، کچھ عرصہ قبل کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے ، کامیاب علاج کے بعد صحت یاب ہوئے اور صحافتی خدمات انجام دینا شروع کیا ، تاہم چند روز قبل طبیعت خراب ہونے پر کراچی میں زیر علاج تھے ، جہاں پیر اور منگل کی درمیانی شب انتقال کرگئے ، جن کی تدفین کراچی کے مقامی قبرستان میں کردی گئی ، کوئٹہ میں فاتحہ خوانی ان کے اہلخانہ کو واپسی پر ہوگی ،دریں اثنا کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاالرحمٰن، جنرل سیکرٹری عبدالخالق رند و دیگر تمام عہدئے داروں نے سینئر صحافی صدیق بلوچ کی وفات پر گہرئے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدیق بلوچ کا انتقال ایک ناقابل تلافی نقصان ہے ، مرحوم اپنی زات میں انجمن اور ہزاروں صحافیوں کے استاد تھے ، جن کی صحافت سمیت مختلف شعبوں پر گہری نظر تھی ، عوامی مسائل ، صوبے کے حقوق سمیت مختلف مسائل پر ہمیشہ آواز بلند کرتے رہے ، ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ، انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

متعلقہ عنوان :