پی سی پی جنرل الیکشن میں خود سے بیلٹ پیپر چھاپنے کی اہلیت نہیں رکھتا

حکام کا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ میں انکشاف ، حکومت کی جانب سے نئی مشینری کی خریداری کیلئے گرانٹ ملنے کے باوجود تین دفعہ ٹینڈر مشتہر ہوا تاہم بین الاقوامی مشینری فراہم کرنے والی فرم نہیں مل سکی ، پی سی بی کمیٹی نے حکومت کی طرف سے فنڈز جاری کرنے کے باوجود تاحال مشینری نہ خریدے جانے کے عمل پر برہمی کا اظہار، انتخابات2018 تک مشینری خریدنے کی صورت میں نئی خریداری کو ادارے کو منافع بخش بنانے کے پی سی پی حکام کے تحریری بیان سے مشروط کرنے کی سفارش کردی نئے اسلام آباد ائیرپورٹ کو ایوی ایشن پالیس کے مطابق انٹرنیشنل آپریٹر کے حوالے کرنے کی مکمل تیاری کرلی گئی ہے ، ایوی ایشن حکام ارکان کمیٹی کا وفاقی حکومت کی طرف سے اصغر مال رود پر ٹی بی ہسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے 4 ارب روپے کی گرانٹ کی فراہمی کے معاملات ، پی آئی اے مسافروں کو ناقص کھانے کی فراہمی اور عملے کو ناکافی سہولیات کی فراہمی پر شدید تحفظات کا اظہار

منگل 6 فروری 2018 21:15

پی سی پی جنرل الیکشن میں خود سے بیلٹ پیپر چھاپنے کی اہلیت نہیں رکھتا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 فروری2018ء) پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کو بتایا ہے کہ پی سی پی جنرل الیکشن 2018 ء کیلئے خود سے بیلٹ پیپر چھاپنے کی اہلیت سے قاصر ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے نئی مشینری کی خریداری کیلئے 86 کروڑ روپے کی گرانٹ تو مل چکی مگر تین دفعہ ٹینڈر مشتہر کرنے کے باوجود بین الاقوامی معیار کی مشینری فراہم کرنے کی اہلیت رکھنے والی فرم نہیں مل سکی۔

کمیٹی نے جنرل الیکشن 2018 ء تک مشینری کی عدم خریداری کی صورت میں پی سی پی حکام سے ادارے کو منافع بخش بنانے کی تحریری گارنٹی کو مشینری کی خریداری سے مشروط کرنے کی سفارش سمیت کیبنٹ ڈویژن کے 22 جاری ترقیاتی منصوبوں کے سال2018-19 ء کیلئے 791.273 ملین جبکہ ایوی ایشن ڈویژن کے 20 مختلف ترقیاتی منصوبوںکیلئے 2238.220 ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات خان کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

کمیٹیکو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن نے بتایا کہ پی سی پی کی طرف سے بروقت مشینری کی عدم خریداری پر جنرل الیکشن 2018 میں بیلٹ پیپر 3 مختلف ادارون سے چھپوانے کا ارادہ ہے۔ جس پر مجموعی طور پر 2 ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے کمیٹی نے وفاقی حکومت کی طرف سے اکتوبر 2017 میں نئی مشینری کی خریداری کیلئے 86 کروڑ کے فنڈز جاری کرنے کے باوجود تاحال مشینری نہ خریدے جانے کے عمل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتخابات2018 تک مشینری خریدنے کی صورت میں نئی خریداری کو ادارے کو منافع بخش بنانے کے پی سی پی حکام کے تحریری بیان سے مشروط کرنے کی سفارش کی ہے۔

کمیٹی کو ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ نئے اسلام آباد ائیرپورٹ کو ایوی ایشن پالیس کے مطابق انٹرنیشنل آپریٹر کے حوالے کرنے کی مکمل تیاری کرلی گئی ہے اس ضمن میں چائنہ‘ ترکش اور فرنچ فرموں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ رکن کمیٹی اسد عمر نے وفاقی حکومت کی طرف سے اصغر مال رود پر ٹی بی ہسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے 4 ارب روپے کی گرانٹ کی فراہمی کے معاملات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی درالحکومت کو وفاق کے علاقے میں جدید ہسپتال کے قیام پر رقم خرچ کرنی چاہیے پنجاب حکومت اپنے علاقے میں موجود ہسپتال کی ترقی کیلئے خود سے فنڈز مختص کرے۔

انہوں نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ بتایا جائے کہ کیا وفاقی حکومت پنجاب کے علاوہ بھی کسی دوسرے صوبے میں اتنی خطیر سرمایہ کاری شعبہ صہت میں بہتری لانے کیلئے سوچا ہے یا نہیں۔ کمیٹی چیئرمین نے ارکان کمیٹی کی شکایات پر سی او او پی آئی اے سے کہا کہ بتایا جائے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ادارے کی بہتری کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔ ارکان کمیٹی نے اس موقع پر پی آئی اے مسافروں کو ناقص کھانے کی فراہمی اور عملے کو ناکافی سہولیات کی فراہمی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

اسموقع پر اراکین کمیٹی ملک ابرار احمد ‘ فرحانہ قمر‘ رشید احمد خان‘ محمد قاسم نون‘ مہرین رزاق بھٹو‘ روشن دین جونیجو‘ عبدالحکیم بلوچ‘ اسد عمر‘ نفیسہ عنائت اللہ خان ختک کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ‘ کیبنٹ ڈویژن ‘ ایوی ایشن ڈویژن کے حکام موجود تھے۔