سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس

سوات میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی قرارداد منظور ،شہید جوانوں کیلئے مغفرت ،زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کمیٹی کا لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں 11 پاکستانیوں کی ہلاکت پر اظہار افسوس ،متعلقہ ادارے کو واقعے پر بریفنگ دینے کی ہدایت دہشتگردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،اسلحہ لائسنس کے خاتمے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو معاملہ ایوان بالا میں بھجوایا جائیگا،چیئرمین کمیٹی

منگل 6 فروری 2018 21:01

سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2018ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سوات میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی قرارداد منظور کی گئی اور پاک فوج کے شہید جوانوں کیلئے مغفرت اورزخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی گئی۔

کمیٹی پاک فوج کے شہیدوں کو سلام و خراج تحسین پیش کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دہشت گردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی نے لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں 11 پاکستانیوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ متعلقہ ادارے لیبیا کشتی ڈوبنے کے واقعے پر کمیٹی کو بریفنگ دیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میںخودکاراسلحہ لائسنسوں پر پابندی ختم کرنے پر کمیٹی کی واضح ہدایت کے باوجود عمل نہ کرنے پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر اسلحہ لائسنس کے خاتمے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو معاملہ ایوان بالا میں بھجوایا جائے گا۔

جس پر خصوصی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کی ہدایات کابینہ ڈویژن کو بھجوادی گئی ہیں ۔جس پر آئندہ اجلاس میں کیبنٹ ڈویژن کو طلب کرلیا گیا۔ اجلاس میں اسلام آباد اور وفاقی علاقہ جات میں ملاوٹ شدہ دودھ اور مردہ جانوروں کے گوشت کی فروخت کا سخت نوٹس لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مردہ جانوروں کے گوشت اور ملاوٹ شدہ دودھ فروختگی کی اطلاعات ہیں اور کہا کہ یہ بات انتہائی قابل افسوس ہے کہ دارلحکومت میں قانون موجود نہیں ۔

چیف کمشنر اسلام آباد ضلعی دفتر صحت اور متعلقہ اداروں کے حکام کریک ڈاؤن شروع کریں ۔ قانون سازی کے لیے بھی کمیٹی مدد دے گی۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ 24ہزارلیٹر دودھ ضائع کیا گیا ہے۔ ٹیمیں روزانہ چھاپے مارتی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ فوڈ سیکورٹی اتھارٹی کے قیام کا بل وزارت قانون سے جلد منظور ہوجائے گا۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی قائم کردہ حلال اتھارٹی بھی کام کررہی ہے۔

آئی سی ٹی میں سودی لین دین کے کاروبار اور قرضہ جات پر پابندی کے بل 2017پر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سودی کاروباری کی وجہ سے فساد بھرپا ہے۔ دارلخلافہ پر سودی کاروبارکی ممانعت ہونی چاہیے۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ سرکاری طور پر اور بنکوں میں بھی سودی کاروبار حرام ہے۔ جس پر اسلامی نظریاتی کونسل حکام نے بتایا کہ کونسل کے 8فروری کے اجلاس کے ایجنڈے میں یہ معاملہ موجود ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ اسلامی نظریاتی کونسل واضح جواب دے۔ سینیٹر کریم احمد خواجہ کے جانوروں کے حقوق کا بل منظور کرلیا گیا۔ سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ اسلام آباد میں نقیب اللہ محسود کے لیے انصاف مانگنے والوں کو مطمئن کیا جائے اور کہا کہ راؤانوار وفاق کا ملازم ہے ۔ وفاقی اور سندھ حکومتیں گرفتاری عمل میں لائیں۔ سینیٹر سحر کامران کا بچوں کی عمر کے تعین کا بل اور سینیٹر اعظم سواتی کے بل آئندہ اجلاس تک موخر کردیئے گئے۔

سینیٹر فتح محمد حسنی نگران ہوں گے۔ خواجہ سراؤں کے حقوق کے بل پر جامع رپورٹ کی تیاری کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل ، بچوں اورخواتین کے حقوق کی کمشنر کو باہمی مشاورت کرنے کی ہدایت دی گئی۔ قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز شاہی سید، محمد جاوید عباسی ، محمد علی سیف ، سردار فتح محمد محمد حسنی ، روبینہ خالد ،سراج الحق ، کریم احمد خواجہ ، سحر کامران کے علاوہ خصوصی سیکرٹری وزارت داخلہ ،وزارت قانون ،کمشنر، وفاقی محتسب سیکرٹریٹ، اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔