کراچی کی یونیورسٹیوں میں پاک سرزمین کی طلباء تنظیم کی تعلیمی دہشتگردی کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا

ذہین طلباء شدید مشکلات کا شکار ،قانون نافذ کرنیو ال ادارے اور یونیورسٹی انتظامیہ بی ایس پی کی سرپرستی کرنے لگے طلباء کی شکایات نظر اندا زکر دی گئیں، کراچی یونیورسٹی سمیت تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں پاک سرز مین پارٹی کے کارکنوں کو سرکاری سرپرسٹی میں من مانیاں کرنے کا اختیار دیدیا گیا

منگل 6 فروری 2018 20:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 فروری2018ء) کراچی کے یونیورسٹیوں میں پاک سرزمین کی طلباء تنظیم کی تعلیمی دہشتگردی کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔ ذہین طلباء شدید مشکلات کا شکار ۔ قانون نافذ کرنیو ال ادارے اور یونیورسٹی انتظامیہ بی ایس پی کی سرپرستی کرنے لگے۔ طلباء کی شکایات نظر اندا زکر دی گئیں۔ کراچی یونیورسٹی سمیت تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں پاک سرز مین پارٹی کے کارکنوں کو سرکاری سرپرسٹی میں من مانیاں کرنے کا اختیار دیدیا گیا ہے۔

گزشتہ روز کراچی یونیورسٹی اور سرسید یونیورسٹی کی طالبات نے آن لائن کو بتایا کہ بی اس پی کے ورکر یونیورسٹی کی کلاسز میں آکر آخری سال کے گروپ پراجیکٹس کی تیاری میں مشغور طلباء کو ہراساں کر رہ ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے تجویز کردہ طلباء کو ان گروپوں میں شامل کیا جائے۔

(جاری ہے)

طالبات نے بتایا کہ گزشتہ کئی سالوں سے سمسٹر کی تیاری کے سلسلے میں ان طالبات نے ذہین طلباء کے ساتھ مل کر ایک گروپ تشکیل دیا ہے جو کہ 5طالبات پر مشتمل ہو رہا ہے۔

جس میں چار لڑکے اور ایک طالبہ شال ہوئی ہے۔ آخری سال کا یہ گروپ پراجیکٹ نہایت اہم ہوتا ہے۔ پی ایس پی کی تجویز کردہ طلبا وہ ہیں جو کلاسز کبھی نہیں آتے اور صرف تنظیمی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں ان کے متعلق گمان کیا جا سکتا ہے کہ یہ سالانہ انتخابات میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ لہذا پی ایس پی کے کارکنوں کی جانب سے انہیں کامیاب کرانے کے لئے ان گروپس میں زبردستی شامل کر دیا جاتا ہے۔

جس سے ذہین طلباء کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔ پی ایس پی کے تجویز کردہ طلباء کو گروپ میں شامل کرنے سے انکار پر یہ عناصر مارپیٹ پر اتر آئے ہیں اس حوالے سے جب انتظامیہ کو شکایت کی گئی تو انہوں نے کہا کہ آپ جھگڑے کی بجائے ان طالب علموں کو گروپ میں شامل کریں۔ اس سلسلے میں کئی سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے معذرت کر لی۔۔

متعلقہ عنوان :