پاسداران انقلاب کاایرانی جیل میں قید القاعدہ جنگجوئوں کو شام بھیجنے کا انکشاف

نائن الیون کے بعد افغانستان میں القاعدہ کے عسکری کیمپوں میں جنگجوؤں کو تربیت پھر چیچنیا بھیجاگیا،رپورٹ

منگل 6 فروری 2018 12:50

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2018ء) القاعدہ تنظیم میں رابطہ افسر کی ذمّے داری انجام دینے والے عطیہ اللہ اللیبی نے انکشاف کیا ہے کہ پاسداران انقلاب کاایرانی جیل میں قید القاعدہ جنگجوئوں کو شام بھیجاجبکہ نائن الیون حملوں کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب نے ایران میں ایفین جیل میں موجود القاعدہ کے متعدد ارکان سے مذاکرات کیے،میڈیارپورٹس کے مطابق یہ تفصیلات القاعدہ تنظیم میں رابطہ افسر کی ذمّے داری انجام دینے والے عطیہ اللہ اللیبی کے خطوط میں سامنے آئی ہیں،نیا لباس اور جوتے اور ایرانی پاسپورٹ کے ساتھ مالی رقم، یہ وہ چیزیں ہیں جن کے ذریعے ایرانی پاسداران انقلاب نے گیارہ ستمبر کے واقعات کے بعد ایرانی سرزمین پر موجود القاعدہ تنظیم کے بعض رہ نماؤں اور ارکان کو بھگایا اور جغرافیائی طور پر انہیں پھر سے تقسیم کیا۔

(جاری ہے)

اللیبی کا اصلی نام جمال ابراہیم الشتیوی المصراتی ہے۔ اسے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن نے ایران میں القاعدہ تنظیم کا نمائندہ مقرر کیا تھا۔نادر کے خط میں القاعدہ کے ارکان کی بھرتی میں ایرانی نطام کی شامی حکومت کے ساتھ رابطہ کاری کا بھی حوالہ دیا گیا۔ خط میں بتایا گیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے ایران میں ایفین جیل میں موجود القاعدہ کے متعدد ارکان سے مذاکرات کیے۔ابو الضحاک نے افغانستان میں القاعدہ کے عسکری کیمپوں میں جنگجوؤں کی تربیت کی نگرانی کی اور پھر انہیں چیچنیا بھیجا۔ سال 2001 میں طالبان حکومت کے سقوط کے بعد القاعدہ تنظیم کے ارکان کو ایران بھیجنے کی ذمّے داری بھی الضحاک نے سنبھالی-