طلال چودھری کو توہین عدالت کیس میں وکیل مقرر کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 6 فروری 2018 11:32

طلال چودھری کو توہین عدالت کیس میں وکیل مقرر کرنے کے لیے ایک ہفتے کی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 فروری۔2018ء) سپریم کورٹ نے وزیر مملکت طلال چودھری کو توہین عدالت کیس میں وکیل مقرر کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی ہے۔جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے عدالت عظمیٰ سے وکیل کرنے کے لیے 3 ہفتوں کا وقت طلب کیا۔

عدالت نے طلال چودھری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں ایک ہفتے کا وقت دے دیا۔سپریم کورٹ نے طلال چودھری کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا،عدالت نے ہدایت کی کہ طلال چودھری ایک ہفتے میں شوکاز کا جواب جمع کرائیں۔کیس کی مزید سماعت منگل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 تین کے تحت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے وزیر مملکت طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ طلال چودھری نے گوجرانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔اس سے قبل جے آئی ٹی اور عدلیہ کو نشانہ بنانے پر سپریم کورٹ نے طلال چودھری کی تقریروں کی ٹرانسکرپٹ اٹارنی جنرل کو عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔قبل ازیں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، ان کے ہمراہ سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت دیگر پارٹی رہنما اور کارکن بھی عدالت میں موجود تھے۔

طلال چوہدری نے عدالت عظمیٰ سے وکیل کی خدمات حاصل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت مانگا تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی۔ طلال چوہدری نے عدالت سے کہا کہ مجھے وکیل کرنے کے لیے تین ہفتے کی مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے طلال چوہدری کو شو کاز نوٹس جاری کیا۔عدالت نے طلال چوہدری کو شوکاز نوٹس آئین کے آرٹیکل 204 کی ذیلی دفعہ 3 کے تحت جاری کیا۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نا تین سال دے دیں یا آپ کو اس کے لیے تین ماہ کیوں نا دے دیں؟

متعلقہ عنوان :