حویلی کہوٹہ میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے ریلی نکالی گئی

پیر 5 فروری 2018 23:40

حویلی کہوٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 فروری2018ء) حویلی کہوٹہ میں 05 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے ڈپٹی کمشنر حویلی چوہدری کاشف حسین کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر حویلی آفس سے ریلی نکالی گئی ۔ جس میں ضلعی آفیسران، ملازمین، پائیلٹ ہائی سکول کہوٹہ کے بچوں کے علاوہ سول سوسائٹی کے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی سے قبل ڈپٹی کمشنر دفتر سے نکلتے ہوئے ڈپٹی کمشنر حویلی اور شرکاء ریلی نے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر انسانی زنجیر بناکر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمان بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

اس کے بعد شہری دفاع کی طرف سے سائرن بجایا گیا اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ شرکائے ریلی نے نعرے لگاتے ہوئے پورے بازاور کا چکر لگایا اور اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ڈگری کالج کہوٹہ کے ہال میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر حویلی چوہدری کاشف حسین نے کی۔ تقریب میں ضلعی آفیسران ، چوہدری محسن عزیز کے علاوہ سکول کے طلبہ ، سول سوسائٹی کے لوگ، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آج کا دن دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرف سے اقوام متحدہ کو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم کشمیری قوم کے ساتھ ہیں اور تحریک آزادی کشمیر کے لیے ہم ایک قوم ہیں اور اس کی تکمیل کے لیے خون کا آخری قطرہ بھی بہا دینے کے لیے تیار ہیں۔ تقریب میں سکول کے بچوں نے تقاریر اور قومی ترانے پیش کیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جس طرح مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور مظلوم مسلمانوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس طرح اگر کسی اور قوم کے ساتھ ایسا ہوتا تو اقوام متحدہ نے اس کا ضرور نوٹس لیا ہوتا۔

ہم بین الاقوامی منصفین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دلوائے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر حویلی چوہدری کاشف حسین نے کہا کہ میرے خیال میں یوم یکجہتی کشمیر 1990 سے نہیں بلکہ اس دن سے شروع ہوا تھا جب ایک عبدالقدیرنامی نوجوان نے جموں میں اذان دے کر جام شہادت نوش کیا تھااور یوم یکجہتی کشمیر میرے خیال میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال سے لے کر آج تک ہے۔

اور تاقیامت جاری رہے گی۔ ہم یہ اعادیہ کرتے ہیں کہ تکمیل پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک ہم کشمیری قوم کے ساتھ ہر قسم قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارے اسلاف نے 1947 سے لے کر آج تک اس وطن عزیز کو حاصل کرنے اور اس کی تکمیل کے لیے لازوال قربانیاں دیں لیکن آج تک تکمیل پاکستان کشمیر کی آزادی کے بغیر ممکن نہ ہوسکا ہم اس موقع پر افواج پاکستان اور پاکستانی قوم کے شکر گذار ہیں کہ جنھوں نے ہر موقع پر کشمیری قوم کا ساتھ دیا اور وہ دن دور نہیں کہ جس دن ہمارے سکولوں کے بچے مقبوضہ کشمیر کے سکولوںمیں تعلیم حاصل کریں گے اور یہ خونی لکیر ہمیشہ کے لیے ختم ہو گی ۔

تحریک آزادی کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد ایک زور پکڑا ہے۔ ہمارا ہر بچہ برہان وانی ہے ، میر واعظ ہے اور ہمارا ہر بزرگ علی گیلانی ہے۔ آئے روز ہماری سول آبادی کو نشانہ بنا کر بھارتی افواج فائرنگ کرتی ہے جس سے ہمارے نوجوان بوڑھے بچے شہید ہوتے ہیں لیکن بھارت جو کچھ بھی کر لے اور جتنا مرضی ظلم کر لے وہ ہمارے اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے دلوں سے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کر سکتا۔