راؤ انوار صرف ایک نقیب اللہ کا قاتل نہیں اس نے کئی بے گناہ پختونوں کا خون کیا ہے، اسفند یار ولی

حکومت عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے قبل مجرم کو گرفتار کرے ، راؤ انوار کو جوڈیشل کمیشن میں پیش کیا جائے تو وہ سب کچھ بتائے گا اور یہ بھی بتائے گا کہ اس کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے، قبائلی عوام کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مجرم گرفتار نہیں ہو جاتے، اسلام آباد میں محسود قبائلی دھرنے سے خطاب

پیر 5 فروری 2018 23:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 فروری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے نقیب اللہ کیس میں جوڈیشل کمیشن کے قیام اور راؤ انوار کو جلد از جلد گرفتار کر کے کمیشن میں پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ راؤ انوار صرف ایک نقیب اللہ کا قاتل نہیں اس نے کئی بے گناہ پختونوں کا خون کیا ہے، اسلام آباد میں نقیب اللہ شہید کے حق میں جاری محسود قبائلی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ حکومت عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے قبل مجرم کو گرفتار کرے ، راؤ انوار کو جوڈیشل کمیشن میں پیش کیا جائے تو وہ سب کچھ بتائے گا اور یہ بھی بتائے گا کہ اس کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے،انہوں نے واضح الفاظ میں متنبہ کیا کہ راؤ انوار کو بچانے والے اسے پناہ دینے سے باز رہیں اب قبائلی عوام کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مجرم گرفتار نہیں ہو جاتے،انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اس خام خیالی میں نہ رہے کہ پختون شہادتوں پر سر جھکا لیں گے،انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے ایک برس بعد بابڑہ کے میدان میں سینکڑوں پختونوں کو گولیاں ماری گئیں لیکن پختون کبھی جھکنے والے نہیں ، انہوں نے کہا کہ سلہا سال سے پشتو بولنے والوں کی نسل کشی جاری ہے ، لیکن اب مزید جانیں نہیں دیں گے،انہوں نے کہا کہ قبائلی پاکستان کے شہری ہیں اور انہیں یہاں پر امن طریقے سے زندگی گزارنے کا حق ہے ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ پختون دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی ان پر مسلط کی گئی ہے،انہوں نے میان راشد شہید اور بشیر بلور کی شہادت کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور کہا کہ اتنی بڑی قربانیوں کے باوجود میاں افتخار حسین اور حاجی غلام احمد بلور اپنے مقصد اور مشن پر ڈٹے رہے اور ذرا برابر بھی ان کے قدم نہیں ڈگمگائے ، انہوں نے کہا کہ پختونوں پر ہونے والے مظالم انہیں مزید ثابت قدم کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پختونوں کو پشتو بولنے کی سزا دی جا رہی ہے کبھی ان کے شناختی کارڈز بلاک کر دیء جاتے ہیں اور کبھی جان سے مارا جا رہا ہے ، اور یہ سب ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے، انہون نے کہا کہ نقیب اللہ کے معاملے کو ہر فورم پر اٹھایا جائے گا،اور تب تک دھرنا ختم نہ کیا جائے جب تک منزل حاصل نہ ہوجائے،انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کو کہاں رکھا گیا ہے کوئی نہیں جانتا ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام لاپتہ افراد عدالتوں میں پیش کر کے ٹرائل کرایا جائے تاکہ حقیقت کھل کر سامنے آ سکے۔