مسئلہ کشمیر کے حل تک پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے ہیں،سینیٹر مشاہد اللہ خان

کشمیرکی آزادی سے دنیا بھر کی آزادی کی تحریکوں کو نئی قوت ملے گی،وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی کا کشمیر ریلی سے خطاب

پیر 5 فروری 2018 22:19

مسئلہ کشمیر کے حل تک پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے ہیں،سینیٹر مشاہد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2018ء) وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے ہیں۔کشمیر کی تحریک آزادی کو طاقت سے دبایا نہیں جاسکتا ہے۔کشمیرکی آزادی سے دنیا بھر کی آزادی کی تحریکوں کو نئی قوت ملے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مسلم لیگ(ن) کے زیر اہتمام نکالی جانے والی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ آج کا دن کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کا دن ہے۔ پہلایوم کشمیر 1990 میں میاں نواز شریف نے منایاتھا۔آج بھی مظفر آبادمیں میاںنواز شریف نے عظیم الشان ریلی کی قیادت کی ہے۔انہوںنے کہا کہ حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کو پرویز مشرف نے کشمیر کا غدار کہا تھا۔

(جاری ہے)

تاریخ کسی کا لحاظ نہیں کرتی ہے۔بھارت خود کو جمہوریت کا سب سے بڑا دعویدارسمجھتا ہے تو مقبوضہ کشمیر کے عوام سے ان کا فیصلہ معلوم کرلے وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

کشمیرکوبھارت کا اٹوٹ انگ نہیں کہاجاسکتا۔انہوںنے کہا کہ بھارت کی سات لاکھ فوج کشمیر کو علیحدہ ہونے سے روکنے میں مصروف ہے۔وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے۔کشمیر کی آزادی سے دنیابھر آزادی کی تحریکوں کو قوت ملے گی۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاک بھارت کے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔کشمیر کی آزادی کو طاقت سے نہیں روکا جاسکتا ہے۔