خیبرپختون خوا حکومت کا بلین ٹری سونامی منصوبہ ،ْ

سرکاری دستاویزات میں صرف 22 کروڑ نکلے 40 کروڑ پودے لگائے گئے ،ْ منصوبے کا باقی 60فیصد حصہ جنگلات کو محفوظ بناکر حاصل کر لیا ،ْ پروجیکٹ ڈائریکٹر

پیر 5 فروری 2018 14:59

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2018ء) خیبرپختون خوا حکومت کے بلین ٹری سونامی منصوبہ کے حوالے سے سر کاری دستاویزات میں متضاد اعدادو شمار سامنے آئے ہیں ،ْ پی ٹی آئی کے ایک ارب سے زائد درخت لگانے کے دعویٰ کے باوجود سرکاری دستاویزات میں یہ تعداد صرف 22 کروڑ بتائی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بلین ٹری منصوبہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کا دعویٰ ہے کہ 40 کروڑ پودے لگائے گئے ۔

منصوبے کا باقی 60فیصد حصہ جنگلات کو محفوظ بناکر حاصل کرلیا۔خیبرپختونخوا حکومت نے بلین ٹری سونامی کے نام سے ایک ارب پودے لگانے کے منصوبے کو اپنی کامیابی قرار دیا اور یہاں تک کہ اس منصوبہ کی بنیاد پر ایک مشیر کو وزیر بھی بنادیا۔کے پی کے حکومت نے کچھ عرصہ قبل صوبہ میں ایک ارب پودے لگانے کا بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا۔

(جاری ہے)

جس کے تحت ایک ارب پودے لگائے جانے تھے ۔

جسے صوبائی حکومت اور خود عمران خان نے سب سے بڑا کامیاب منصوبہ قرار دیا اور اسی بنا پر ایک مشیر اشتیاق ارمڑ کو وزیر بنادیا ۔ اب پتا چلا کہ یہ پودے صرف 22 کروڑ 14 لاکھ ہیں۔سرکاری دستاویز کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن میں 11 کروڑ 18 لاکھ 12 ہزا ر225 جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں ایک کروڑ 21 لاکھ 23 ہزار 958 پودے لگائے گئے ہیں۔اسی طرح ہزارہ ڈویژن میں 8 کروڑ، 27 لاکھ 69 ہزار 908 اور کوہاٹ ڈویژن میں 84 لاکھ 22 ہزار 861 جبکہ مردان ڈویژن میں 63 لاکھ 5 ہزار 133 پودے لگائے گئے۔

دوسری جانب بلین ٹری منصوبہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر 40 کروڑ پودے لگانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ 24 کروڑ پودے حکومت نے لگائیجبکہ 16 کروڑ پودے لوگوں میں تقسیم کئے گئے ۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق منصوبہ کا باقی ماندہ 60 فیصد حصہ جنگلات کو محفوظ بناکر حاصل کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :