بابا رحمتے کے کہنے پر پاکستان نہیں آئوں گا‘

باقی دنیا پر ان کی نہیں چلتی ، حسین حقانی میمو گیٹ کیس کا دوبارہ کھولا جانا سیاسی تماشا ہے‘ افتخار چوہدری کے بعد چار چیف جسٹس آئے لیکن کسی نے کیس کو ہاتھ نہیں لگایا‘ میمو کیس کے فیصلے میں قانونی غلطیوں پر نظر ثانی درخواست کو چھ سال گزر چکے ہیں، سابق پاکستانی سفیر کا ردعمل

پیر 5 فروری 2018 12:13

بابا رحمتے کے کہنے پر پاکستان نہیں آئوں گا‘
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 فروری2018ء) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ میمو گیٹ کیس کا دوبارہ کھولا جانا سیاسی تماشا ہے‘ افتخار چوہدری کے بعد چار چیف جسٹس آئے لیکن کسی نے کیس کو ہاتھ نہیں لگایا‘ بابا رحمتے کے کہنے پر پاکستان نہیں آئوں گا‘ باقی دنیا پر ان کی نہیں چلتی‘ میمو کیس کے فیصلے میں قانونی غلطیوں پر نظر ثانی درخواست کو چھ سال گزر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

پیر کو نجی ٹی وی کے مطابق میمو گیٹ کیس دوبارہ کھولے جانے پر حسین حقانی نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میمو گیٹ کیس کا دورہ کھولا جانا سیاسی تماشا ہے افتخار چوہدری کے بعد چار چیف جسٹس آئے لیکن کسی نے کیس کو ہاتھ نہیں لگایا چھ سال پہلے میمو کیس کی سماعت 9رکنی بینچ نے کی تھی اب میمو کیس کی سماعت کیلئے تین رکنی بینچ کیوں بابا رحمتے کے کہنے پر پاکستان نہیں آئوں گا باقی دنیا پر ان کی نہیں چلتی۔ میمو کیس کے فیصلے میں قانونی غلطیوں پر نظر ثانی درخواست کو چھ سال گزر چکے ہیں کیا عدالت اس درخواست کی بھی سماعت کرے گی