اسلامی جمعیت طلبہ نے ملک کو دیانتدار قیادت فراہم کرنے می

ں اہم کردار ادا کیا ، پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے،،سراج الحق ملک میں کھیلے جانیوالے فساد کے کھیل کے ذمہ دار حکمران ہیں، نقیب اللہ شہید سے لیکر عاصمہ رانی کے قتل تک تمام کی تمام ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے،حکمران جو کرتے ہیں معاشرہ وہی کرنے لگ جاتا ہے، امیر جماعت اسلامی

ہفتہ 3 فروری 2018 22:32

اسلامی جمعیت طلبہ نے ملک کو دیانتدار قیادت فراہم کرنے می
"پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے اسلامی جمعیت طلبہ نے ملک کو دیانت دار قیادت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے،ملک میں جو فساد کا کھیل کھیلا جارہا ہے حکمران اسکے ذمہ دارہیں ،جب تک قاتل گرفتار نہیں کئے جاتے نقیب اللہ شہید سے لیکر عاصمہ رانی کے قتل تک تمام کی تمام ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے،حکمران جو کرتے ہیں معاشرہ وہی کرنے لگ جاتا ہے اس لئے موجودہ سٹیٹسکو نے قوم کو قتل و غارت گری کے سوا کچھ نہیں سکھایاہے،ملک کے تمام مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے،اسلامی نظام معاشرے کے ہر فرد کو تحفظ فراہم کرنے کی ضمانت دیتاہے،دنیا کے تمام نظام فیل ہوچکے ہیں اب آنے والا دور اسلامی نظام کا ہے،جس شخص نے نقیب اللہ کو شہید کیا ہے اب پتہ چلا ہے کہ قاتل نے سینکڑوں افراد کو ایسے ہی بے دردی سے شہید کیا ،نوجوان قوم کیلئے امید کی کرن اور اسلامی انقلاب کے اس قافلے کا ہراول دستہ ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے 65واں سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پراسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ میاں سید صہیب الدین کاکا خیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی اور انتخاب چمکنی بھی موجود تھے،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ سٹیٹسکو ملک کے تمام بحرانوں کا زمہ دار ہے اور جتنے بھی واقعات آئے روز رونما ہورہے ریپ و قتل غارت گری کے تما تر واقعات کی ذمہ دار کرپٹ اشرافیہ ہے انہوں نے کہا کہ 1971 میں جب قیادت سو رہی تھی تو میدان میں اسلامی جمعیت طلبہ کے نوجون موجود تھے اور جان و مال کی قربانیا دے رہے تھے ،،انہوںنے کہا کہ ہماری تحریک کسی فرد یا قوم کے خلاف نہیں بلکہ ظالمانہ نظام کے خلاف ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم امن کا درس دینے والوں سے پوچھتے ہیں کہ کس نے عالمی جنگوں میں تاریخی قتل عام کیا اور زندہ انسانوں کو جلا کرراکھ کیا ہے،انسانیت کے دشمنوں نے ہر دور میں جو قتل عام کیا ہے آج انکے قصے کتابوں میں موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کہتے ہیں کہ میری بیٹی بہت خوبصورت ہے دل چاہتا ہے کہ اس سے شادی کرلوں لیکن کیا کروں میری بیٹی ہے انہوں نے کہا کہ انسانیت ختم ہوگئی ہے اور درندگی عروج پر ہے انہوں نے کہا کہ سوشل ازم ختم اور سرمایہ دارانہ نظام قریب الموت ہے،اب یہاں خلافت قائم ہونے والی ہے خلافت قائم ہوگی تو پاکستان میں امن قائم ہوگا ہوگا،انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجون میں جو ٹیلنٹ ہے وہ دنیا کے کسی قوم میں نہیں پاکستان کی گیارہ سالہ عارفہ کریم نے پوری دنیامیں نام پیدا کیا ہے اور جو بھی ہمارے نوجوان باہر گئے ہیں وہاں پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا کر اپنا لوہا منوایا ہے ،پاکستانی قوم دنیا کی باصلاحیت قوم ہے اور پاکستان ہر قسم کے وسائل سے مالامال ہے لیکن اسکے باوجود پاکستان میں میرامزدور بھوکا سوتا ہے اور چند خاندانوں کے کتے پلائو کھاتے ہیں ،سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ صرف ایک شہر کراچی میں 75ہزار لڑکیاں ایک نوالے کی خاطر جسم فروشی پر مجبور ہیں اور ملک بھر کے ہوٹلوں میں کام کرنے والے کمسن بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے،معاشرے میں جوظلم و فساد برپا ہے اس ظلم کے خلاف بغاوت نہ کرنے والا بھی بڑا ظالم ہے سینیٹر سراج الحق نے کہا کرپٹ اشرافیہ نے سرحدات کی حفاظت نہیں کی بلکہ اس مٹھی بھر اشرافیہ کی وجہ سے ملکی سالمیت دائوپر لگی ہوئی ہے ،انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں نے دوسرے ناموں سے بیرونی ممالک میں قومی خزانے کی لوٹی ہوئی دولت جمع کی ہے میں ایک ایسے وزیر اعظم کو جانتا ہوں کہ انہوں نے کسی اور نام سے امریکہ کے ایک بینک میں بھاری رقم جمع کی تھی جب وہ مرگئے تو انکے بیٹے نے جب بینک سے رابطہ کیا تو بینک نے وہ دولت دینے سے انکار کردیا اور کہا کہ تمھارے والد کا نام یہ نہیں ،انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے حکمرانوں کی دین پر ہوتے ہیں اس لئے آج جو کچھ بھی معاشرے میں ہورہا ہے اسکی تمام تر ذمہ داری ہمارے حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے انہوںنے کہا کہ لیڈر شپ بداخلاق ہو اور مالی کرپشن میں ملوث ہو تو سات سالہ زینب کی لاش گندگی کے ڈھیر میں پایا جاتا ہے،یہ بیماریاں ہمارے لیڈر شپ میں موجود ہیں اور لیڈر شپ سے معاشرے میں منتقل ہورہی ہیں،انہوںنے کہا کہ موجودہ سٹیٹسکو کی وجہ سے ملک بھر کے لاکھوں نوجوان نشے کی لت میں مبتلاء ہیں حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ انہوں نے نوجوان کو مایوسی کے دلدل میں پھنسا رکھا ہے اور اس مایوسی کی وجہ سے وہ نشے کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ برائیوں کی ذمہ دار کرپٹ اشرافیہ کو سٹیجوں اور پارلیمنٹ کی بجائے جیلوں میں دیکھنا چاہتے ہیں وہ دن اب دور نہیں جب یہ کرپٹ ٹولہ اپنے کئے کی سزا،ْء کاٹتے ہوئے جیلوں کے اندر ہونگے انہوں نے کہا کہ ہم ایسی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں پر عوام سورہے ہوں اور حکمران رات کو پھیرہ دے رہے ہوں اب حکمران سورہا ہے اور عوام جاگ کر اپنے جان و مال کی حفاظت کرنے پر مجبور ہیں،جب حکمران پہرہ دیں تو غریب عوام کو راتوں کو جاگنے کی ضرورت نہیں پڑیگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شریت میں تمام مسائل کا حل موجود ہے ملک میں مستقبل اسلام کا ہے اور نوجوان اب اس ملک کامقدر بدلنے کیلئے کمر بستہ ہے انشاء اللہ آنے والے انتخابات کو ہم مٹھی بھر کرپٹ اشرافیہ کیلئے یوم الحساب بنائینگے۔