حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ پوری عالمی انسانیت میں محبت کا پیغام پھلانے کے عظیم کام کے بدولت آفاقی شاعر کہلائے ، ناصر حسین شاہ

شاہ لطیف کے ہر ایک شاعری کے پیغام میں محبت، امن، بھائی چارے اور ہم آھنگی کا درس ملتاہے، وزیر اطلاعات سندھ کا عالمی لطیف فیسٹیول میں شرکاء سے خطاب

ہفتہ 3 فروری 2018 22:04

حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ پوری عالمی انسانیت میں محبت کا پیغام پھلانے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2018ء) صوبائی وزیربرائے اطلاعات، محنت و ٹرانسپورٹ سیدناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ پوری عالمی انسانیت میں محبت کا پیغام پھلانے کے عظیم کام کے بدولت آفاقی شاعر کہلائے اور انکے ہر ایک شاعری کے پیغام میں محبت، امن، بھائی چارے اور ہم آھنگی کا درس ملتاہے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں سراج انسٹیٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز کے زیر اہتمام دوروزہ( عالمی لطیف فیسٹول ) میں شرکا ئ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

صوبائی وزیر برائے اطلاعات ، محنت، ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ آج کی کانفرنس ہمارے تمام لیجنڈ حضرات و شخصیات کے حوالے سے منعقدہ کی گئی ہے۔حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کی طرح مولانا رومی کی خدمات بھی قابل قد رہیں کیونکہ آج ان کے خاندان کا فرد ہمارے درمیان موجود ہے۔

(جاری ہے)

ترکی اور پاکستان ہمیشہ سے برادرانہ اور دوستانہ رشتے میں منسلک ہیں۔

ہر شعبہ کی طرح دونوں ممالک کی ثقافت، تہذیب و تمدن تاریخ کے حوالے سے شاہوکا ر بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی کانفرنس ہمارے معاشرے میں بڑہتے ہوئے منفرد رجحانات کو زائل کرنے میں مدد اور اس سے محبت ، پیار، امن بھائی چارے ، ہم آھنگی اور معاشرے کے دیگر مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔اور ہمارا معاشرہ صحتمندانہ اور مثبت رجحانات کی طرف گامزن ہوگا اس سلسلے میں سراج انسٹیٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز کا کردار قابل تحسین ہیں۔

یہ آرگنائزیشن سراج ،ارشد سراج، ڈاکٹر فہمیدہ حسین ، نورالہدیٰ شاھ ، نوید سراج و دیگر کو مبارکباد دیتا ہوں اور سندھ حکومت و پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پورے تعاون کی یقین دہانی دلاتا ہوں کہ آئندہ بھی ایسی مثبت اور معاشرہ کو اچہی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ایسے اداروں اور شخصیات کو مکمل تعاون کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔

قبل اذیں مس ایز ن سیلیبی ، ڈاکٹر فہمیدہ حسین ، پر ھ ا مجد سراج نے بھی خطاب کرتے ہوئے فیسٹول کے اغراض و مقاصد کے بارے میں آگاہی دی اور کہا دونوں ممالک کے درمیاں دوستی اور برادرانہ تعلقات کے علاوہ شاعری کا بھی رشتہ مضبوط ہے۔اور یہ رشتہ محبت کے فروغ کے لئے بھی اہم ہے۔مولانارومی اور شاھ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری سے متاثر ہونے والے افراد کی ضرورت ہے۔

فیسٹول نورالہدیٰ شاھ نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کا انسان پر اعتماد بھی انسانیت ہے جو شاھ لطیف کا بنیا د ہے اور سندھ کا بھی بنیاد ہے۔یہاں اگر وہ احساس ہم کو محسوس کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے تو پھر تصوف ، محبت، امن کے لئے دروازے کہولنے ہیں۔مس انیسہ الرحمن نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سراج انسٹیٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز چار سال قبل قائم کیا گیا جو سندھ کے شعوراور علم و ادب ، تاریخ ، محبت کو فروغ دینے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔

اس کو ایک ادارہ کے طور پر سندھی سوسائٹی اور سندھ حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے، تاکہ تحقیق اور اشاعت سے نئی نسل کو روشناس اور آشنہ کیا جا سکے۔تاریخ ، ثقافت اور زبان کے کئی کتب شائع کئے جا چکے ہیں۔فیسول میں سراج الحق میمن کے والد یعقوب نیاز کے حافظہ شیراز کے کتاب کا ترجمہ اور شاھ جو رسالو کے منتخب اشعار کا ترجمہ نوید سراج اور ڈاکٹر امجد سراج کی جانب سے رونمائی کرائی گی۔

تقریب میںمشہور تعلیمی ، سماجی شخصیت ڈاکٹر سلیمان شیخ کو سندھ گریجوئیٹس ایسوسیئیشن قائم کرنے اور مظہر جمیل کو سندھی ادب اور شاھ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری کا اردو میں ترجمہ کرنے پر لائیف ٹائیم اچیو مینٹ بھی دیئے گئے، تقریب میںمختلف موضوعات پر تعمیری اور تنقیدی نشستیں بھی منعقد کی گئیں جن میں صوفی ازم، مولانا رومی کے دور، شاھ لطیف اور مولانا رومی ، دیوان حافظ شیراز کے ترجمے کے کتاب کی رونمائی ، سراج الحق میمن کی منتخب شاعری اور صوفی ازم ، مومل رانو اور دیگر مقالے اور تصانیف پیش کی گئی۔فیسٹول دو روزہ جار ی رہے گا اور مشہور و معروف صوفی فنکارہ عابدہ پروین، الن فقیر کے بیٹے فہیم الن ، سیف سمیجو ، شیما کرمانی سمیت اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :