نواز شریف عدلیہ کے لاڈلے بچے نہیں بلکہ بگڑے ہوئے لاڈلے ہیں ،عدلیہ کیخلاف جنگ شروع کر رکھی ہے ‘ اعتزاز احسن

اقامہ پانامہ سے بڑا جرم ہے ، اس پر تو آرٹیکل 6 لگنا چاہیے ، حکومت پیپلز پارٹی کے جلسے کے پوسٹرز اتار رہی ہے ‘ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 3 فروری 2018 22:02

نواز شریف عدلیہ کے لاڈلے بچے نہیں بلکہ بگڑے ہوئے لاڈلے ہیں ،عدلیہ کیخلاف ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2018ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف عدلیہ کے لاڈلے بچے نہیں بلکہ بگڑے ہوئے لاڈلے ہیں ،نہ صرف عدلیہ کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے بلکہ آنکھیں دکھا رہے ہیں ،اقامہ پانامہ سے بڑا جرم ہے اور اس پر توآرٹیکل 6لگنا چاہیے ، پنجاب حکومت پیپلز پارٹی کے جلسے کے پوسٹرز اتار رہی ہے جس پر اسے شرم آنی چاہیے ۔

موچی گیٹ میںجلسہ گاہ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی پانچ فروری کو تاریخی جلسہ کرے گی اور کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ نہ جانے حکومت کیوں خوف کا شکار ہے اور پیپلزپارٹی کی جانب سے جلسے کیلئے لگائے جانے والے پوسٹرز اتار ے جارہے ہیں جو انتہائی شرمناک ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہر جگہ کہتے پھر رہے ہیں ان کے خلاف سازش ہو رہی ہے لیکن بتائیں تو سہی ان کے خلاف سازش کون کر رہا ہے ۔

حقیقت تو یہ ہے کہ نواز شریف ہر دور میں جمہوریت کے خلاف سازش میں ملوث رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کا ماضی سب کے سامنے ہے ۔ ان کی جانب سے ججز پر دبائو ڈالا گیا ، سپریم کورٹ میں کیسٹیں چلیں اور اس کی وجہ سے تین ججز فارغ ہوئے لیکن ان پر ہمیشہ نرم ہاتھ رکھا جاتا ہے ۔ اگر پیپلز پارٹی کا وزیراعظم کہے کہ میں آئین کے تحت اور آرٹیکل 248کے تحت یہ کام نہیں کر سکتا لیکن اس کو پھر بھی سزا مل جاتی ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر لٹکا دیتے ہیں ، بینظیر بھٹو کے خلاف جس بنیاد پر مقدمہ دائر کیا گیا نواز شریف کے خلاف بھی اسی بنیاد پر مقدمہ ہوا لیکن کچھ نہیں ہوا ۔ یہ عدلیہ کے لاڈلے بچے نہیں بلکہ عدلیہ کے بگڑے ہوئے لاڈلے ہیں ،یہ عدلیہ کو آنکھیں دکھا رہے ہیں کیونکہ پہلی دفعہ انصاف ہوا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نواز شریف یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ پانامہ کا کیس چلا اور مجھے اقامہ پرنکال دیا گیا ، اقامہ پانامہ سے بڑا اور سنگین جرم ہے ، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ وزیراعظم، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ پاکستان کے ہوں اور کسی دوسرے ملک کی کمپنی کے ملازم بھی ہوں قطع نظر اس کے وہ آپ کے بیٹے کی کمپنی ہے آپ اس ملک او رکمپنی کے وفادار ہو جاتے ہیں اس پر تو آرٹیکل 6 لگنا چاہیے ۔

اگر ڈونلڈ ٹرمپ یا نریندر مودی کسی سعودی یا متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کے جنرل مینیجر ز ہو ںتو وہ صرف عہدے سے نہیں ہٹائے جائیں گے بلکہ جیل بھی جائیں گے ۔مسلم لیگ (ن)کی حکومت ہونے کے با وجود نواز شریف رو رہے ہیں ۔نواز شریف پر کوئی اعتبار نہیں کرتا وہ مگر مچھ کے آنسو بہارہے ہیں ۔نواز شریف اور پیپلز پارٹی کا کوئی مشترکہ لائحہ عمل نہیں بن سکتا ، نواز شریف نے جمہوریت اور سیاست کی جڑیں کھوکھلی کی ہیں ،دونوں بھائیوںمیں سے کوئی بھی جمہوریت کی علامت نہیں ہیں ۔