سجادہ نشین سیال شریف پیر حمید الدین سیالوی کی اپنے بھتیجے پیر نظام الدین سیالوی سے راستے جدا

رانا ثناء اللہ کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہائوس میں ہونے والے اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں ، صوبائی وزیر قانون کے استعفیٰ تک جدو جہد جاری رکھیں گے، 5 فروری کو ختم نبوت کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے،پیر نظام الدین سیالوی، اجلاس میں ہمارا کوئی بھی نمائندہ شامل نہیں ،حکومتی اجلاس میں شامل ہونے والے افراد نے عزت ناموس رسالت سے زیادہ نون لیگ کو زیادہ اہمیت اور ترجیح دی گئی

ہفتہ 3 فروری 2018 21:56

سجادہ نشین سیال شریف پیر حمید الدین سیالوی کی اپنے بھتیجے پیر نظام ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 فروری2018ء) سجادہ نشین سیال شریف پیر حمید الدین سیالوی کے اپنے بھتیجے پیر نظام الدین سیالوی سے راستے جدا ہو گئے ہیں،پیر حمید الدین سیالوی کے صاحبزادے قاسم سیالوی کا کہنا ہے کہ رانا ثنائ اللہ کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہائوس میں ہونے والے اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں ،رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ تک جدو جہد جاری رکھیں گے، 5 فروری کو ختم نبوت کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے۔

میڈییا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ ہائوس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثنائ اللہ کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے حوالے سے نیا تنازعہ سامنے آگیا ہے ،پیر حمید الدین سیالوی نے اپنے بھتیجے اور ممبر پنجاب اسمبلی پیر نظام الدین سیالوی سے اپنے راستے جدا کر لیئے ہیں اور ان کے صاحبزادے قاسم سیالوی نے اعلان کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ہائوس میں ہونے والے اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں جبکہ اجلاس میں شامل ہونے والوں کا درگاہ سیال شریف سے بھی کوئی تعلق نہیں ،ہم اس سرکاری کمیٹی کو نہیں مانتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور پیر حمید الدین سیالوی کی مشاورت سے بنائی گئی کمیٹی کے علاوہ کسی کمیٹی کو نہیں مانتے ،وزیر اعلیٰ ہائوس میں ہونے والے اجلاس میں ہمارا کوئی بھی نمائندہ شامل نہیں ،حکومتی اجلاس میں شامل ہونے والے افراد نے عزت ناموس رسالت سے زیادہ نون لیگ کو زیادہ اہمیت اور ترجیح دی ہے ،ان لوگوں کی کوئی سیاسی مجبوریاں ہو سکتی ہیں۔

سیال شریف کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ سید شمس الرحمن مشہدی کا کہنا تھا کہ ہمارے دو اعتراضات ہیں ، ایک تو کمیٹی ہی غلط بنائی گئی ،دوسرا وزیر اعلیٰ ہائوس میں اجلاس نہیں ہونا چاہئے تھا ،کمیٹی نے رانا ثنا اللہ کو وضاحت کے لئے اکیلے بلایا گیا تھا ،رانا ثنا اللہ کو کمیٹی کے سامنے داتا دربار ،بادشاہی مسجد یا پھر کسی تیسرے مقام پر پیش ہونا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی مرضی کی مذاکراتی کمیٹی بنا کر معاملے کی خلاف ورزی کی ہے ، ہم 5 فروری کو جھنگ میں ہونے والی ختم نبوت کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے۔

متعلقہ عنوان :