مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی طوفان بدتمیزی کے بعد بھی نظم وضبط والی فوج کہنے والوں کے ذہن پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے،سید علی گیلانی

بھارتی فوج نہتے کشمیریوںکے خلاف برسرِ جنگ ،منظم طریقے سے ان کی نسل کُشی کررہی ہے، محبوبہ مفتی اقتدار کی ہوس میں مبتلا ہیں، چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس

ہفتہ 3 فروری 2018 18:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے بیان کو کہ کالا قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ابھی ختم نہیں ہوگا اور بھارتی فوج دنیا کی سب سے زیادہ نظم وضبط والی فوج ہے، مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موصوفہ جموں وکشمیر میں بھارتی ظلم وجبر اور بریت کی ترجمان بن گئی ہیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ محبوبہ مفتی اقتدار کی ہوس میں اس اصول پر عمل پیرا ہیں کہ جھوٹ اس ڈھٹائی اور تکرار کے ساتھ بولو کہ وہ سچ لگنے لگے اور اس پر کوئی شک نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ذی ہوش انسان اس بات کو تسلیم نہیں کرے گا بلکہ بھارت میں رہنے والے انسان دوست لوگ بھی اس بیان سے شرمندہ ہوئے ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہو ںنے کہاکہ مظلوم کشمیری عوام گزشتہ 70سال سے بالعموم اور پچھلی3دہائیوں سے بالخصوص بھارتی فوج کے بے رحم ہاتھوں سے کاٹے اور مسلے جارہے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی فورسز نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران 1لاکھ سے زائد کشمیریوںکو شہید اور 10ہزار کو زیرِ حراست لاپتہ کردیا جبکہ 7ہزار سے زائد افراد کوگمنام قبروں میں دفن کیا گیا، 7ہزار خواتین نیم بیواؤں کی زندگی گزار رہی ہیں جبکہ 22,862خواتین کو بیوہ بنایاگیا اور 107676بچوں کو باپ کے سایے سے محروم کیا گیا۔

اس عرصے کے دوران 143,048افراد کو تعذیب خانوں میں ٹارچر کا شکار بنایا گیا جن میں ہزاروں افرادجسمانی طور معذور بنائے گئے جبکہ 108,596رہائشی مکانوں اور دوکانوں کو تباہ کردیا گیا اور 10ہزار خواتین کی عصمتوں کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔1989ء سے آج تک بھارتی فوج نے ریاست جموںوکشمیر میں قتل عام کے درجنوں واقعات دہرائے جن میں سوپور، گاؤکدل، ہندواڑہ، کپواڑہ، زکورہ، ٹینگہ پورہ بائی پاس سرینگر، چھٹی سنگھ پورہ، وندہامہ اور بجبہاڑہ کے خونین واقعات شامل ہیں جبکہ بستیوں کی بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کرکے حیوانیت اور درندگی کا کھلا مظاہرہ کیا گیا۔

حریت چیئرمین نے کہا کہ اس طوفان بدتمیزی کے بعد بھی اگر کوئی یہ کہے کہ بھارت کی فوج ڈسپلنڈہے تو اس کے ذہن اور سوچ پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے۔حریت چیئرمین نے کہا کہ محبوبہ مفتی کا بیان اس وقت سامنے آیا جب بھارتی فوج نے تمام انسانی اور اخلاقی اقدار کو روندتے ہوئی5بے گناہ نوجوانوں کو شہید کیا اور ابھی ان معصوموں کا لہو خشک بھی نہیں ہوا کہ بھارت کی وفادار ملازمہ نے ہمارے نو جوانوں کے لہو سے رنگے ان ظالم ہاتھوں کو مسیحا قرار دیا۔

سید علی گیلانی نے افسوس کا اظہارکیاکہ ہوس اقتدار اور لالچ انسان کو اس قدر ڈیٹھ اور سخت بنادیتا ہے کہ اُسے اپنی مظلوم اور بے بس قوم کے خلاف جاری بربریت اور سفاکیت نظر نہیں آرہی ۔ انہوںنے کہاکہ جموںو کشمیر میں جو بھی تشدد اور جبروزیادتیاں ہورہی ہیں وہ بھارتی فوج اور اس کی معاون فورسز کی طرف سے ہورہی ہیں۔ بھارت کی ساڑھے سات لاکھ فوج اور نیم فوجی فورسز ایک نہتی قوم کے خلاف برسرِ جنگ ہیں اور وہ منظم طریقے سے ان کی نسل کُشی کررہی ہیں۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارت گزشتہ 7دہائیوں سے جاری پُرامن جدوجہد کا کوئی مثبت جواب نہیں دے رہا ۔ کشمیر میں 22سال تک رائے شماری کی تحریک چلائی گئی اور لوگوں نے ایک سیاسی عمل کے ذریعے اپنے مطالبہٴ حقِ خودارادیت کو آگے بڑھایا۔ اس کے بعد 2008ء، 2010ء اور 2016ء میں لاکھوں لوگوں نے کوئی بندوق اٹھائے بغیر سڑکوں پر آکر اپنی بات منوانے کی کوشش کی لیکن بھارت نے اس کا صرف تشدد کے ذریعے جواب دیا۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کے پاس صرف فوجی طاقت ہے اور کشمیر کے حوالے سے ان کے پاس کوئی واضح اور جائز دلیل نہیں ہے اس لیے وہ ہمارے ساتھ سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کے بجائے اپنی سفاک فوج کے ذریعے ہماری جائز اور مبنی بر صداقت آواز کو کچلنا چاہتا ہے جس کیلئے انہیں ہمارے قومی غداروں کی ایک کھیپ مدداور معاونت کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :