پرویز مشرف کو اڈیالہ جیل بھیجا جائے گا تو سپریم کورٹ کو آزاد سمجھیں گے ،ْوزیر داخلہ احسن اقبال

عام کارکنوں کو توہین عدالت میں بند کرنے سے عدالت کا رعب قائم نہیں ہوگا ،ْعدالت کا رعب تب ہی قائم ہوگا جب مشرف کو نہال ہاشمی کی طرح جیل میں ڈالا جائے گا ،ْملک میں انتشار کو جگہ نہ دیا جائے ،ْ امن قائم ہوگا تو 2025 تک ہم ٹاپ 25 معیشتوں میں شامل ہوجائیں گے ،ْسی پیک ملک میں اقتصادی گیم چینجر ثابت ہوگا ،ْاحسن اقبال کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 3 فروری 2018 17:35

پرویز مشرف کو اڈیالہ جیل بھیجا جائے گا تو سپریم کورٹ کو آزاد سمجھیں ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ جب سابق آمر جنرل (ر) پرویز مشرف کو اڈیالہ جیل بھیجا جائیگا تو سپریم کورٹ کو آزاد سمجھیں گے ،ْعام کارکنوں کو توہین عدالت میں بند کرنے سے عدالت کا رعب قائم نہیں ہوگا ،ْعدالت کا رعب تب ہی قائم ہوگا جب مشرف کو نہال ہاشمی کی طرح جیل میں ڈالا جائے گا ،ْملک میں انتشار کو جگہ نہ دیا جائے ،ْ امن قائم ہوگا تو 2025 تک ہم ٹاپ 25 معیشتوں میں شامل ہوجائیں گے ،ْسی پیک ملک میں اقتصادی گیم چینجر ثابت ہوگا۔

ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ توہین عدالت کا سب سے بڑا مجرم پرویزمشرف ہے عدالت گناہ کبیرہ کو چھوڑدے اور گناہ صغیرہ کو پکڑ لے یہی سپریم کورٹ کے متنازع ہونا کا سبب ہے، اگر عوام کی نظر میں سپریم کورٹ متنازع ہوجائے تو اس سے اتنا ہی بڑا نقصان ہوگا جتنا نواز شریف کی وزارت عظمیٰ سے برطرفی سے پہنچا، احسن اقبال نے کہاکہ اگر عدالت ملک میں کوئی مثال بنانا چاہتی ہے تو پرویز مشرف کو طلب کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف آئین شکنی، ججز کو قید کرنے، ان کے بچوں کو قید کرنے، دوائیں بند کرنے اور ججز کو گھسیٹنے جیسے جرم کرچکا ہے تاہم عدالت ان جرائم پر سزا دینے سے قاصر ہے تو عام کارکنوں کو توہین عدالت میں بند کرنے سے عدالت کا رعب قائم نہیں ہوگا۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ پرویز مشرف کو اڈیالہ جیل بھیجا گیا تو سپریم کورٹ کو آزاد سمجھیں گے اور عدالت کا رعب تب ہی قائم ہوگا جب مشرف کو نہال ہاشمی کی طرح جیل میں ڈالا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر (ن) لیگ ہی نہیں دنیا بھر نے تحفظات کا اظہار کیا اور تحفظات کا اظہار اگر توہین عدالت ہے تو جی ٹی روڈ پر آنے والی پوری قوم توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کو ٹارگٹ کیاجائے گا تو لوگ سمجھیں گے کہ یہ پری پول دھاندلی ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کو اقامے پر عہدے سے ہٹایا گیا اور الیکشن سے پہلے احتساب عدالت سے سزا دلوا کر پری پول دھاندلی کی جارہی ہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ انصاف کے اداروں کا احترام لوگوں میں قائم رہنا چاہیے، نوازشریف ہمارے صدر ہیں ان کے فیصلے سب قبول کرتے ہیں، انہوں نے جو نامزدگی کی ہے اس پر سب کا اتفاق ہے۔وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ 2013سے پہلے توانائی منصوبوں پر توجہ نہیں دی گئی، 2013سے پہلے پاکستان نے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری نہیں کی، سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ملک لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں ڈوب چکا تھا،پاکستان کی ترقی کی شرح رک چکی تھی، حکومت سنبھالتے ہی ہمیں توانائی بحران، امن و امان جیسے چیلنجز کا سامنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اقتدار میں آتے ہی معیشت، امن و امان اور توانائی پر توجہ دی، نواز شریف نے چین میں سی پیک کے توانائی منصوبوں کو حتمی شکل دی، اس وقت موٹروے کے بیشتر منصوبے مکمل اور کئی پر کام جاری ہے، موٹروے کا منصوبہ رواں سال تک مکمل کرلیاجائے، پاکستان میں اس وقت 1600کلومیٹر کی موٹرویز تعمیر کی جا رہی ہیں، نیٹو سپلائی کی وجہ سے ہمارے ملک کی سڑکوں کی حالت تباہ ہو گئی تھی، پاکستان روڈ انفراسٹرکچر میں خطے کے ممالک میں لیڈ کر رہا ہے، حکومت نے چار سالوں میں 11ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے مکمل کئے ہیں، تعلیم کیلئے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ فنڈز رکھے گئے ہیں، پاکستان اس وقت ابھرتی معیشت بن چکا ہے، صنعتی شعبے میں پچھلے 9برسوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ 4 سالوں میں ہونے والی سرمایہ کاری گذشتہ 70 سالوں میں نہیں ہوئی، جب ماڈرن انفراسٹرکچر آتاہے تو معیشت ترقی کرتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک میں انتشار کو جگہ نہ دیں، امن قائم ہوگا تو 2025 تک ہم ٹاپ 25 معیشتوں میں شامل ہوجائیں گے۔