شعیب غنی کے گھر جاں بحق 11 سالہ بچی مصباح کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

کوئی تشدد نہیںہوا، بچی کی موت سانس کی نالی میں کینو پھنسنے سے ہوئی،ابتدائی رپورٹ

ہفتہ 3 فروری 2018 15:41

ایبٹ آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2018ء) صوبائی وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھر میں جاں بحق ہونے والی 11 سالہ بچی مصباح کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کر دی گئی جس کے مطابق بچی پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، بچی کی موت سانس کی نالی میں کینو پھنسنے کی وجہ سے واقع ہوئی۔ صوبائی وزیر مشتاق احمد غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھر میں 11 سالہ بچی مصباح دختر کامران جاں بحق ہو گئی تھی جس کی موت کے حوالے سے مختلف چہ مگوئیاں کی گئیں جس کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے پر سوموٹو ایکشن لیا۔

پولیس نے حقائق جاننے کے لیے بچی کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست دی، قبر کشائی کر کے بچی کی نعش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ایبٹ آباد کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بچی کی موت کے حوالہ سے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کر دی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بچی کی موت طبی اور سانس کی نالی میں کینو پھنسنے کی وجہ سے ہوئی ، بچی کو سانس کی موروثی بیماری تھی، کینو کھانے کے بعد اچانک اسے تکلیف ہوئی اور وہ جاں بحق ہو گئی۔ تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد جاری کی جائے گی۔ صوبائی وزیر مشتاق غنی کے بھتیجے اور شعیب غنی کے بیٹے ارسلان ملک نے کہا ہے کہ مصباح ہمارے گھر کا فرد تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ نے تمام حقائق بے نقاب کر دیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :