وفاقی دارالحکومت کی سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے، جرائم کی روک تھام اور شہریوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کیمو نٹی پولیسنگ کو فروغ دیا جائے،ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری

جمعہ 2 فروری 2018 22:18

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 فروری2018ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے، جرائم کی روک تھام اور شہریوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کیمو نٹی پولیسنگ کو فروغ دیا جائے تاکہ عوام اور پولیس میں جو دوریاں ہیں ان کا خا تمہ ہو سکے، پولیس کبھی بھی عوام کی مدد کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے یہ بات نیشنل لائبریری میں ایک اہم اجلاس کے دوران نیبر ہوڈ واچ کمیٹیوں ، مصالحتی کمیٹیوں اور ایچ آر اوز سے خطاب میں کہی۔ انہوں کہا کہ آج کے دور میں اگر پولیسنگ کا کوئی کامیاب طریقہ ہے تو وہ کمیونٹی پولیسنگ کا ہے، پوری دنیا میں یہ مانا جاتا ہے کہ کمیونٹی پولیسنگ، پولیسنگ کا ایک بہترین ماڈل ہے اور تمام ترقی یافتہ ممالک کمیونٹی پولیسنگ کو مانتے ہیں، آج کل کے زمانے میں پولیس علیحدگی میں کام نہیں کر سکتی جب تک عوام کے ساتھ مل کر کام نہ کرے اس کے لئے کامیابی ممکن نہیں، اس کی وجہ ہمارا کسٹمر عوام ہی ہے اور اگر کمیونٹی ہی ہم سے خوش نہ ہو، اس کا پولیس پر اعتبار یا اعتماد نہ ہو ، پولیس سے متنفر ہو تو ہم جو مرضی کر لیں کامیاب نہیں ہو سکتے ۔

(جاری ہے)

پولیس کا ایک مائنڈ سیٹ بن چکا ہے کہ وہ عوام سے بھاگتے ہیں حالانکہ پولیسنگ کا مقصد عوام ہے جس کو ہم نے ریلیف دینا ہے ،جن کی زندگیوں کو ہم نے آسان کرنا ہے اگر انہیں سے ہم بھاگیں تو اس پولیسنگ کا کوئی مقصد نہیں ۔کمیونٹی پولیسنگ کے تین حصے ہیں پہلا حصہ کہ آپ نے کمیونٹی سے ملنا ہے ان سے بات چیت کرنی ہے اور سب سے پہلے اپنا ہاتھ کمیونٹی کی طرف بڑھانا ہے ۔

دوسرے حصے میں کمیونٹی اپنے مسائل آپ کو بتاتی ہے اور تیسرے نمبر پر آپ کمیونٹی کے ساتھ مل کر ان مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں بلکہ اکٹھے ہو کر ان کو حل کرتے ہیں اور آپ نے یہاں سے جاتے ہیں ان تینوں حصوں کو مرحلہ وار اپنانا ہے ۔آپ لوگوں کے اندر سے اس وردی کا ڈر ختم کرنا ہے ۔آپ نے کوالٹی کمیونٹی کنٹیکٹ پر عمل کرنا ہے کہ آپ اس طرح کسی آدمی سے ملیں کہ وہ آپ کو بھولنا بھی چاہے تو نہ بھول سکے ۔

اور جب بھی کسی آدمی سے بات کریں تو مختصر وقت میں اس کو اعتماد میں لیں۔ انہوں نے کہا کہ 99 فیصد مسائل تھانوں سے متعلق ہوتے ہیں، اسلام آباد پولیس اس سلسلہ میں خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے، 22 پولیس سٹیشنزز میں عوام اور پولیس مل کر کام کریں گے تو لوگوں کو فوری ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ تھانوں میں مصالحتی کمیٹیو ں کو فعال کیا جا رہا ہے ا س میں اچھے کر دار کے لو گ شامل کئے جا رہے ہیں اور ان لوگو ں کے چال چلن کے بار ے میں تصدیق کی جا رہی ہے اور ایسے لو گو ں کو شامل کیا جا ئے گا جو قابل اور بڑ ھے لکھے ہو ں اور دوسروں کے مسائل حل کر نے میں مہارت رکھتے ہوں ۔

انہو ںنے کہا کہ نیبر ہو ڈ واچ کمیٹیوں میں آ ئندہ طلبا ء ، بزرگ شہر یوں ، بزنس کمیو نٹی ، ڈاکٹرز، انجینئراورہاوس وائف کو شامل کیا جا ئے گا ،انہو ں نے کہا کہ عوام الناس زیا د ہ سے زیا دہ پولیس سے رابطہ رکھیں اور معلو ما ت شیئر کر یں اپنے ارد گر د کے ماحول پر نظر ر کھیں اور اگر کو مشکو ک سر گر می نظر آ ئے تو پولیس کو بر وقت اطلا ع دیں ایسے لو گو ں کا نا م مکمل صیغہ راز میں رکھا جا ئے گا ، آئی جی اسلام آ باد نے کمیٹیو ں کے ممبر ان سے بھر پو ر تعاون کی اپیل کی ہے ، جس پر تما م شہر یو ں نے بھر پو ر تعاون کو یقین دلایا۔

انہوں نے کہا کہ ہما ری زندگی کا مقصد دوسروں کی مدد کر نا ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ کیمو نٹی پولیسنگ کے فروغ اور شہر یو ں کے جا ن و ما ل کے تحفظ کیلئے آگاہی مہم، میڈیکل کیمپس کا انعقاد اور صحت سے متعلق واکس کا اہتما م کیا جا ئے ، انہو ںنے کہا کہ کیمو نٹی پولیسنگ کو زیادہ سے زیا دہ فروغ دیں لو گو ں کو اپنے سا تھ شامل کر یں تا کہ عوام اور پولیس کی جو دوریاں ہیں ان کا خاتمہ کیا جا سکے او ر اس طرح لو گو ں کے مسائل کا زیا دہ سے زیا دہ ازالہ ممکن ہو سکتا ہے۔

آئی جی اسلام آ باد نے کہا کہ کیمو نٹی پولیسنگ کیلئے پولیس اور کمیونٹی کو مل کر کام کرنا ہو گا جس پر تما م ممبران ان باتوں پر اتفاق کرتے ہوئے لو کل پولیس کو مکمل تعاون کی یقینی دہانی کرائی، تمام ممبران نے آئی جی اسلام آباد کے اس بہترین اقدام کو سراہا اور اس میں بہتر ی اور کمیونٹی پولیسنگ کو اجا گر کر نے کیلئے اپنی اپنی تجاویز دیں اور پولیس کئے گئے اقدامات کی تعریف کی۔اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد میر ویس نیاز، ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد نجیب الرحمن بگوی، زونل ایس پیز، بزنس کیمونٹی کے نمائندوں نے شر کت کی۔

متعلقہ عنوان :