نوجوان نسل کی درست سمت میں رہنمائی ایک بڑا چیلنج ہے، غیر یقینی صورتحال میں ہم ایک عجیب سوسائٹی بن چکے ہیں، میئر کراچی وسیم اختر

لوگ غلط کام دیکھ کر بھی خاموش رہنے پر مجبور ہیں، وقت آگیا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور انہیں جنسی ہراساں کرنے کے خلاف اسکولوں کی سطح پر مہم چلائی جائے

جمعہ 2 فروری 2018 22:14

نوجوان نسل کی درست سمت میں رہنمائی ایک بڑا چیلنج ہے، غیر یقینی صورتحال ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2018ء) میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کی درست سمت میں رہنمائی ایک بڑا چیلنج ہے، غیر یقینی صورتحال میں ہم ایک عجیب سوسائٹی بن چکے ہیں، لوگ غلط کام دیکھ کر بھی خاموش رہنے پر مجبور ہیں، وقت آگیا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور انہیں جنسی ہراساں کرنے کے خلاف اسکولوں کی سطح پر مہم چلائی جائے، طالب علموں کو مختلف قسم کی منشیات اور گٹکا جیسی مضر صحت اشیاء سے بچانا ہوگا، نوجوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کا فروغ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے ہر شہری کو اپنی ذمہ داری محسوس کرنی چاہئے، پاکستان اکیڈمک کنسورشیم نے مختلف شعبوں سے پرعزم اور محنتی نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر قابل تحسین کام کیا ہے ، تعلیم کے فروغ اورمعاشرے میں اہمیت کے حامل معاملات اور مسائل سے آگاہی فراہم کرکے یہ ادارہ انسانی کی بہترین خدمت کر رہا ہے ، بامقصد اور تعمیری سرگرمیوں سے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور نوجوانوں کو کار آمد شہری بنانے میں مدد ملے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے ایم سی صدر دفتر میںمختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں کارکردگی ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی، چیئرپرسن میڈیا مینجمنٹ کمیٹی صبحین غوری، ڈائریکٹر وہیکل فرید تاجک ، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کے تحت منعقد ہونے والے پانچویں آل پاکستان ایجوکیشنل ایکسپو کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے جو کام کیا ہے وہ صحیح معنوں میں ٹیم ورک ہے ، ایک بہتر معاشرے کی تشکیل کے لئے پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کی کوششیں غیر معمولی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں کام کرنے کا جذبہ ،شوق اور لگن سے امید ہے کہ ہمارا مستقبل روشن ہوگا، انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کے طالبعلموں اور اساتذہ کا معیار پرائیویٹ اسکولوں کے مساوی لانے کی کوششیں قابل تحسین ہیں تاہم اس سلسلے میں کئے جانے والے کاموں کی فالو اپ اسٹڈی اور نتائج پر نظر ضرور رکھی جائے، انہوں نے کہا کہ ہمیں صحت مند سرگرمیوں کو بھی فروغ دینا ہوگا، مختلف کھیلوں کے مقابلوں کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے گرائونڈ اور دیگر سہولیات فراہم کرسکتی ہے، اس کے ساتھ ہی ہمیں ماحولیات کے شعبے میں بھی بہت زیادہ کام کرنا ہے کیونکہ ہمارے ہاں ماحولیاتی آلودگی انتہا کو پہنچ رہی ہے ، فیکٹریوں سے آلودہ پانی سمندروں میں پھینکا جا رہا ہے جس سے ہمارے ساحل بھی تباہی کا شکار ہو رہے ہیںاور سمندری حیات کو اس صورتحال سے شدید خطرہ ہے، نوجوان اس سلسلے میں متعلقہ اداروں اور افراد تک آگاہی فراہم کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کا پارکس اینڈ ہارٹیکلچر ڈپارٹمنٹ شہر میں شجر کاری اور سبزہ لگانے میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا، فیکٹری مالکان کو اپنا کیمیائی فضلہ سمندر میں نہیں ڈالنا چاہئے، سب کو اپنی اپنی ذمہ داری محسوس کرنی ہوگی، تبھی صورتحال میں بہتری آئے گی، انہوں نے کہا کہ کراچی سے خوشحال بننے والوں کو اب اس شہر کو کچھ دینا چاہئے، سیاست اور دیگر چیزوں سے بالاتر ہو کر مل کر کام کریں تو سب کچھ ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ کچرے کی ری سائیکلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے جس کے لئے بڑے پیمانے پر کام کرنا ہوگا، کراچی میں روزانہ 12ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، بدقسمتی سے اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا، تمام تر مسائل کے باوجود ہم نے ہمت نہیں ہاری اور مسلسل کام کر رہے ہیں، نوجوانوں کو کراچی کے مسائل کے حل کے لئے صرف آواز ہی نہیں اٹھانی بلکہ عملی طور پر اپنا کردار بھی ادا کرنا ہے، پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کے نمائندوں نے اس موقع پر کہا کہ سرکاری اسکولوں میں معیار تعلیم کی بہتری کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ضلعی بلدیات کا تعاون ہمارے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے ، پی اے سی سرکاری اور نجی اسکول ،کالجوںاور جامعات ہر جگہ کام کر رہی ہے اور ہمارا مقصد صرف مسائل کی نشاندہی کرنا نہیں بلکہ ان کے حل کی جانب پیشرفت کرناہے، انہوں نے بتایا کہ کلین کراچی مہم اور شجر کاری مہم بھی چلائی جارہی ہے اور اس مقصد کے لئے کنسورشیم کے تمام ارکان نہایت جوش و جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں، آخر میں میئر کراچی وسیم اختر نے آل پاکستان ایجوکیشنل ایکسپو کے منتظمین کو ایوارڈ دیئے جبکہ پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کی طرف سے میئر کراچی کو خصوصی ایوارڈ پیش کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :