ْکوئٹہ، آئین توڑنے والوں کیساتھ کوئی رعایت نہ کی جائے، چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدار کی حمایت نہیں کرے گی،محمود خان اچکزئی

جمعہ 2 فروری 2018 22:06

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کو بد ترین افراد قرار دینے کی قرارداد بھی منظور کی جائے آئین توڑنے والوں کیساتھ اب کوئی رعایت نہ کی جائے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدار کی حمایت نہیں کرے گی آئین توڑنے والے شخص کی شہریت ختم کرنے کی قرارداد منظور کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک کو چلانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ جمہوری انداز سے چلایا جائے بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا اگرملک کو چلانا ہے تو صحیح معنوں میں آج سے جمہوری انداز میں چلایا جائے تو یہ ملک کچھ سالوں میں بہت ترقی کرے گا مگر جس طرح سے ملک کو چلایا جا رہا ہے یہ ملک چلانے کا طریقہ نہیں ہے آج بھی ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس ملک میں جمہوریت کو بچایا جائے اگر پھر بھی جمہوریت کو کوئی خطرہ ہوا تو پشتونخواملی عوامی پارٹی کسی بھی صورت غیر جمہوری اور غیرآئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کو بد ترین افراد قرار دینے کی قرارداد بھی منظور کی جائے آئین توڑنے والوں کیساتھ اب کوئی رعایت نہ کی جائے اور جن ججوں نے آئین کیساتھ وفاداری نہیں کی ہے ان کے ساتھ بھی وہی برتائو کیا جائے جس طرح ماضی میں حکمرانوں کیساتھ ہو ا کر تا تھا انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ یہاں کوئی بھی آئین توڑ کر جا سکتے ہیں ان سے کوئی نہیں پوچھتا آئین توڑنے والے شخص کی شہریت ختم کرنے کی قرارداد بھی منظور کیا جائے پشتونخواملی عوامی پارٹی اس ملک کو جمہوری انداز سے چلانے کے حق میں ہے اور جس طرح آج تمام ادارے نوازشریف کے خلاف ہے اس سے ہر گز ملک مضبوط نہیں ہوگا ہم جمہوری لوگ ہے اور جمہوری قوتوں کیساتھ ہے انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ ملک کو حقیقی معنوں میں جمہوری انداز سے چلایا جائے تو ہم اس کی مکمل حمایت کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو کچھ ہوا یہ طریقہ نہیں کہ جس کا مرضی ہوں وہ اس طرح اقدام اٹھائے اس سے کسی کو بھی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ نفرتیں بڑھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :