اوگرا کی آڑ میں ایل پی جی مافیاہ نے ایل پی جی انڈسٹری کی تباہی کافیصلہ کروا دیا

ایل پی جی چیمبر اور ایل پی جی درآمدی کمپنیوں کی مشاورت، درآمدی کمپنیوں نے ہاتھ کھڑے کر دئیے،درآمد مکمل روک دی گئی ملک بھر میں ماہانہ 40سی50فیصد درآمدی ایل پی جی کی ضرورت،ایل پی جی پالیسی 2016کو ناکام بنانے کی کوشش کامیاب حکومت کی 4سالہ کوششوں پر پانی پھر گیا،سگنیچر بونس اور پریمیم بونس کے نام پر جگہ ٹیکس نا منظور،11مارچ2018کو تیسری بین الاقوامی ایل پی جی کانفرنس اعلا ن کمیٹی جے آئی ٹی والیمز کا مطالعہ کرے گی،آئندہ اجلاس میں کیپٹن صفدر کی تحریک استحقاق کو زیر غور لایا جائے گا

جمعہ 2 فروری 2018 21:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2018ء) اوگرا کی آڑ میں ایل پی جی مافیا نے ایل پی جی انڈسٹری کی تباہی کافیصلہ کروا دیا۔ایل پی جی چیمبر اور ایل پی جی درآمدی کمپنیوں کی مشاورت۔ درآمدی کمپنیوں نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔درآمد مکمل روک دی گئی۔ملک بھر میں ماہانہ 40سی50فیصد درآمدی ایل پی جی کی ضرورت،ایل پی جی پالیسی 2016کو ناکام بنانے کی کوشش کامیاب۔

حکومت کی 4سالہ کوششوں پر پانی پھر گیا۔سگنیچر بونس اور پریمیم بونس کے نام پر جگہ ٹیکس نا منظور۔11مارچ2018کو تیسری بین الاقوامی ایل پی جی کانفرنس اعلان۔ تمام ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں سگنیچر بونس اور پریمیم بونس کے نام پر جگہ ٹیکس ختم کروانے کیلئے قرارداد پاس کی جائے گی۔ فاؤنڈر ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان( ایل پی جی چیمبر آف پاکستان )اورایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے بتایا کہ مخصوص ایل پی جی مافیا نے اوگرا کی آڑ میں غریب عوام کو لوٹنے کی منصوبہ بندی کر لی۔

(جاری ہے)

اوگرہ نے صرف لوکل پیداوارکومدنظر رکھتے ہوئے قیمت جاری کر دی۔ڈیمانڈ اور سپلائی میں گیپ کا بہانہ بنا کر لوٹ مار کا بازار گرم کیا جائے گا۔ ایل پی جی پالیسی 2016کے تحت کئے گئے فیصلے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ایل پی جی مافیاہ نے حکومتی ادارے سے ہی حکومت کی بدنامی کروا دی، وزارت پٹرولیم کی گزشتہ 4سالہ کوششوں پر مکمل پانی پھیر دیا۔حکومت ایل پی جی پیداواری قیمت 30ہزار روپے فی میٹرک ٹن اور عوام کو 895روپے کا گھریلو سلنڈر اور 75روپے فی کلو مہیہ کرنے کااپنا وعدہ 4سال بعد بھی پورا کرنے میں ناکام۔

غریب عوام کو مہنگے پٹرول کے ساتھ ایل پی جی بھی مہنگی خریدنا پڑے گی۔ایل پی جی چیمبر اور ایل پی جی درآمدی کمپنیوں کی مشاورت کے بعد ایل پی جی درآمدی کمپنیوں نے ہاتھ کھڑے کر دیے اور امپورٹ مکمل طور پر بند کر دی گئی۔ایل پی جی پر لگے سگنیچر اور پریمیم بونس کے نام پر جگا ٹیکس نا منظور۔ درآمدی ایل پی جی پر ریگولیٹری ڈیوٹی مہنگائی کا سبب ایڈوانس ٹیکس کے نام پر بھی درآمدی کمپنیوں کو کروڑوں کا ٹیکا۔

آئندہ دنوں میں ایل پی جی کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران آنے کا خدشہ۔ وزارت پٹرولیم کی طرف سے لئے گئے فیصلے سے نہ صرف پاکستان کی غریب عوام بلکہ تمام ایل پی جی کمپنیاں بھی پریشان۔پاکستان کی 144کمپنیوں میں سے 20فیصد(30) ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس لوکل ایل پی جی کوٹہ موجود۔ 80فیصد(114) کمپنیاں لوکل کوٹے سے محروم۔ لوکل کوٹہ ہولڈر کمپنیوں کے علاوہ تمام ایل پی جی درآمدی کمپنیوں کا کاروبار مکمل ٹھپ۔

ملک بھر میں ماہانہ 40سی50فیصد درآمدی ایل پی جی کی ضرورت۔سگنیچر بونس جگا ٹیکس کی لعنت کے خاتمے کیلئے تیسری بین الاقوامی ایل پی جی کانفرنس کا انعقاد 11مارچ 2018کو لاہور میں کیا جائے گا جس میں سگنیچر بونس کے خاتمے کیلئے تمام ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں قرارداد پاس کرینگی۔ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان(ایل پی جی چیمبر آف پاکستان) نے کانفرنس میں وزیر اعظم پاکستان کو بطور مہمان خصوصی مدعو کرنے کیلئے نے دعوت نامہ ارسال کر دیا۔ عرفان کھوکھر کا لیے گئے فیصلے پر حکومت پاکستان سے نظر ثانی کی اپیل۔وزیر اعظم پاکستان کو نظر ثانی کیلئے خط بھی ارسال کر دیا گیا۔ عباس شاہد