Live Updates

ا یم ایم اے کی بحالی اسلامی نظام کے لئے نہیں اقتدار کیلئے اتحاد بنایا گیا ، اسفند یار ولی

مولانا فضل الرحمان کی ایک ٹیلی فون کال پر فاٹا اصلاحات موخر ہو سکتی ہے تو اس وقت اسلامی نظام بھی آسکتا تھا مگر ان کو اسلامی نظام سے کوئی غرض نہیں تھی عوامی نیشنل پارٹی آئندہ انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں کرینگے کپتان کے آنے سے سیاست سے شائستگی ختم ہوگئی وہ صرف گالی دینا جانتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں میں جس طرح ناچ گانا اور گالیاں چلتی ہیں وہ باعث شرم عمل ہے فاٹا اصلاحات کی صرف مولانا فضل الرحمان اورمحمود خان اچکزئی مخالفت کررہے ہیں، کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق فاٹا کو پختونخوامیں ضم کیاجائے فاٹا اورکے پی کے درمیان لیکر ختم کرنے کے بعد ہم جنوبی اور شمالی پختونخوا کی بات کرینگے،جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 2 فروری 2018 20:57

ا یم ایم اے کی بحالی اسلامی نظام کے لئے نہیں اقتدار کیلئے اتحاد بنایا ..
ہرنائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات قریب آتے ہی ایم ایم اے کی بحالی اسلامی نظام کے لئے نہیں بلکہ اقتدار کے لئے اتحاد بنایا گیا ہے اگر مولانا فضل الرحمان کی ایک ٹیلی فون کال پر فاٹا اصلاحات موخر ہو سکتی ہے تو اس وقت اسلامی نظام بھی آسکتا تھا مگر ان کو اسلامی نظام سے کوئی غرض نہیں تھا انہیں صرف اقتدار عزیز تھا اور اقتدار کے مزے لئے عوامی نیشنل پارٹی آئندہ انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں کرینگے کپتان کے آنے سے سیاست سے شائستگی ختم ہوگئی وہ صرف گالی دینا جانتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں میں جس طرح ناچ گانا اور گالیاں چلتی ہیں وہ باعث شرم عمل ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کی صرف مولانا فضل الرحمان اورمحمود خان اچکزئی مخالفت کررہے ہیں، کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق فاٹا کو پختونخوامیں ضم کیاجائے فاٹا اورکے پی کے درمیان لیکر ختم کرنے کے بعد ہم جنوبی اور شمالی پختونخوا کی بات کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہرنائی میں گل شاہ شہید گرائونڈ میں با چا خان اور ولی خان کی برسی کی مناسبت سے بڑے جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، انجینئر زمرک خان اچکزئی، حاجی نظام الدین کاکڑ، ضلعی صدر ولی داد میانی،حاجی انوار شاہ، عبدالباقی ترین سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی آئندہ انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں کرینگے عوامی نیشنل پارٹی اکیلے الیکشن لڑیں گے اگر کسی بھی علاقے میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ ہو گی تو وہاں کے مقامی قیادت اتحاد کا حق رکھتی ہے وہ سیٹ انڈ جسٹمنٹ کر سکتے ہیں اتحاد انتخابات کے بعد ہو سکتے ہیںاور پھر جس سے بھی اتحاد ہوں اسی وقت فیصلہ کرینگے اس سے قبل کسی سے بھی اتحاد نہیں کر سکتے ایم ایم اے کا ذکر ہوا سمجھ نہیں آتا کہ کونسا اسلا م ہے مولانا فضل الرحمان ساڑھے چار سال نوازشریف کے گود میں بیٹھے تھے اور اقتدار کے مزے لئے اور سراج الحق کپتان کے ساتھ خیبر پختونخوا میں شراکت اقتدار میں رہے اور جب اقتدار کا خاتمہ آیا تو ان کو اسلام یاد آیا مولانا فضل الرحمان اگر تمہارے ایک ٹیلی فون پر فاٹا اصلاحات موخر ہو سکتے ہیں تو تمہارے ایک ٹیلی فون پر اسلامی نظا م بھی آسکتا تھاکیوں اس وقت ہمت نہیں کی کہ ملک میں اسلامی نظام نافذ کرو کیونکہ اس وقت ان کو اسلام یاد نہیں تھا اقتدار میں تھے اور مزے لے رہے تھے آج جب انتخابات قریب آیا تو وہ پرانے دشمن واپس اقتدار کی خاطر اتحاد پر متفق ہو گئے خود سوچھیں کیا یہ اتحاد اسلام کے لئے ہے یا اقتدار کیلئے انہوںنے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کئے گئے وعدے پورے کرے جو وعدے سابق وزیراعظم عوام کیساتھ کئے تھے تم خود کہتے ہوں کہ آج بھی نوازشریف وزیراعظم ہے مگر وہ آج بھی وزیراعظم ہے تو سی پیک سمیت دیگر منصوبوں پر جو وعدے کئے ہیں وہ ہمارے ساتھ پورے کریںآج مطالبہ کر تا ہوں کہ کہ شاہد خاقان عباسی صاحب ٹیلی ویژن پر آکر قوم کومطمئن کریں کہ مغربی روٹ کا کیا حشر ہوا ہے اور ہمیں کچھ نہیں ملا اور دوسری بات یہ ہے کہ جس سے تم کہتے ہوں کہ آج بھی وزیراعظم ہے کہ اس کمیٹی کی سفارش ہے کہ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے تو اس میں تاخیر کیوں کی جا رہی ہے آج تک وہ بھی نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب کوئی طاقت عوامی نیشنل پارٹی کو زیر نہیں کر سکتی اب سوچنا ہو گا کہ جب سورج طلو ع ہو گا اور اس کی جو بھی فائدے ہیں کیا اس کے لئے ہم منظم ہے اور یہ تمام فائدے پشتونوں کے بچوں کے لئے لا سکتے ہیں یا منظم نہیں ہے ہرنائی قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور یہاں پانی بھی ہے اور زراعت کا شعبہ بھی آباد ہے باقی علاقوں میں پینے کے لئے پانی نہیں ہے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی عمران خان پر برس پڑے اور کہا ہے کہ کپتان کے آنے سے سیاست سے شائستگی ختم ہوگئی وہ صرف گالی دینا جانتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں میں جس طرح ناچ گانا اور گالیاں چلتی ہیں وہ باعث شرم عمل ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کی صرف مولانا فضل الرحمان اورمحمود خان اچکزئی مخالفت کررہے ہیں، کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق فاٹا کو پختونخوامیں ضم کیاجائے فاٹا اورکے پی کے درمیان لیکر ختم کرنے کے بعد ہم جنوبی اور شمالی پختونخوا کی بات کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ کپتان کے آنے سے سیاست سے شائستگی ختم ہوگئی،وہ صرف گالی دینا جانتے ہیں جس طریقے سے کپتان کے جلسوں میں جاچ گانا اور گالیاں چلتی ہیں وہ شرم کی بات ہے انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے فاٹاسفارشات کی منظوری کاوعدہ بھی پورانہیں کیا کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق فاٹا کو پختونخوامیں ضم کیاجائے فاٹا اصلاحات کی صرف فضل الرحمان اورمحمود خان اچکزئی مخالفت کررہے ہیں فاٹا اورکے پی کے درمیان لیکر ختم کرنے کے بعد ہم جنوبی اور شمالی پختونخوا کی بات کرینگے انہوں نے کہا کہ عوام دیکھ رہے ہیں ہماری حکومت میں کیا کام ہوااور مخالفین اپنے دور میں کیا کررہے ہیں باچاخان قوم کے بچوں کو اپنا سمجھتے تھے یہی فرق ہے ہماری اور مخالفین کی سیاست میں ہم نے کبھی بھی غیرجمہوری اورغیرآئینی قوت کاساتھ نہیں دیا،نہ مستقبل میں دیں گے،مخالفین مجھ پر یا میرے کسی وزیریا ممبر پر کرپشن ثابت کریں پھر بات کریں،کرپشن کی تحقیقات کے لئے سب کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے چوراورایماندارکاپتا چل جائے گا صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی اور پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں پشتون قوم کو کسی کے ہاتھوں فروخت ہونے نہیں دیا جائے گا پشتون قوم اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑی ہوئی ہے 2018کے عام انتخابات میں عوامی نیشنل پارٹی بھرطور پر کسی لے گئی کسی بھی عوام کے حقوق غصب کرنے والی سیاسی جماعت سے اتحاد نہیں کیا جائیگا بلوچستان کی عوام کو سی پیک کے نام پر بیووف بنایا جارہا ہے بلوچ پشتون بھائی بھائی ہیں سی پیک کے منصبوں پر دست وگربیاں کرنے کے کسی بھی منصوبے کو کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا انہوں نے کہاکہ مجھے کیوں نکالا والے کے ساتھیوں نے قوم پرستوں سے ملکر بلوچستان کے سائل وسائل کو پانچ سالوں کے دوران مال غنیمت سمجھ کر دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے پشتون بلوچ علاقے بنیادی صحت پینے کے صاف پانی تعلیم سے محروم ہیں سی پیک کے نام پر بلوچ پشتون عوام کو بیووف بنایا جا رہا ہے قومی شاہراہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تعلیمی ادارے صحت کے مراکز تباہ حال ہیں اور بے روزگار نوجوان در پدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں نوکریاں فروخت کی جارہی ہیں پھر بھی کہتے ہیں مجھے کیوں نکلا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات