کراچی :میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی پراسرار موت کی ابتدائی تفصیلات جاری

میر ہزار خان بجارانی نے پہلے اپنی اہلیہ فریحہ رزاق کو مارا اور پھر خود کشی کرلی، پولیس واقعے کے بعد 6 افراد سے تفتیش کی گئی، ، 2 پولیس گارڈز ، 4 گھریلو ملازمین شامل تھے،تفتیش میں یہ بات سامنے آئی میاں بیوی میں کچھ دنوں سے کسی معاملے پر تنازعات چل رہے تھے، رپورٹ

جمعہ 2 فروری 2018 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2018ء) سندھ کے وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی پراسرار موت کی ابتدائی تفصیلات جاری کردی گئیں۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی کے مطابق میر ہزار خان بجارانی نے پہلے اپنی اہلیہ فریحہ رزاق کو مارا اور پھر خود کشی کرلی۔

پولیس تفصیلات کے مطابق اس واقعے کے بعد 6 افراد سے تفتیش کی گئی، جس میں 2 پولیس گارڈز اور 4 گھریلو ملازمین شامل تھے۔پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ میاں اور بیوی میں کچھ دنوں سے کسی معاملے پر تنازعات چل رہے تھے۔رپورٹ کے مطابق 2 بج کر 30 منٹ پر درخشاں پولیس کو واقعہ کی اطلاع ملی، جس میں کہا گیا کہ صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں پڑی ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس جب ہاؤس نمبر 36 پر پہنچی تو گھر کا کمرہ اندر سے بند تھا جبکہ دروازے کو ان کے بیٹے اور ملازمین نے توڑا اور وہ اندر داخل ہوئے۔ جب دروازہ توڑا گیا تو پہلے فلور پر اسٹڈی روم کے داخلی راستے پر فریحہ رزاق جبکہ اسی کمرے میں میر ہزار خان بجارانی کی لاش صوفے پر پڑیں ہوئی تھی۔پولیس کے مطابق جائے وقوع سے 30 بور پستول کے 4 خالی خول، 3 مس فائر کی گئی گولیاں اور 2 گولیاں ملی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ تحقیقات اور فرانزک ٹیم نے تمام شواہد اکھٹے کیے جبکہ خالی خول، فنگر پرنٹس اور خون کے نمونے بھی فرانزک کے لیے بجوادیئے ہیں۔پولیس کے مطابق کرائم سین کو دیکھ کر لگا کہ دونوں کو گولیاں ماری گئی ہیں، تاہم ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کے صوبائی وزیر کو ایک گولی لگی، جو دائیں جانب سے داخل ہوئی اور بائیں جانب سے نکل گئی جبکہ فریحہ رزاق کو تین گولیاں لگیں، جس میں ایک گولی سر میں لگی جو بائیں جانب سے گھس کر دائیں کان سے نکلی جبکہ 2 گولیاں فریحہ رزاق کے پیٹ پر لگیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ کرائم سین مکمل طور پر محفوظ ہے اور گھر میں موجود ڈی وی آر اور سی سی ٹی وی فوٹیج ایکزیمینیشن کے لیے بھیج دی گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی میر ہزار خان بجارانی اہلیہ سمیت اپنی رہائش گاہ میں مردہ حالت میں پائے گئے۔دریں اثناء صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی کی نماز جنازہ بعد نماز جمعہ کشمور کے علاقے کرم پور میں ادا کردی گئی۔

میر ہزار خان بجارانی کی نماز جنازہ گرڈ اسٹیشن گراؤنڈ میں مولانا وزیر علی جتوئی نے پڑھائی۔نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، ارکان اسمبلی منظور وسان، امداد پتافی اور پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما شریک ہوئے۔میر ہزار خان بجارانی کی موت کے سوگ میں جیکب آباد اور کشمور میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ تاجر برادری نے کشمور، کندھ کوٹ اور تنگاوانی میں کاروبار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب میر ہزار خان بجارانی کی اہلیہ فریحہ رزاق کی نماز جنازہ کراچی کی سلطان مسجد میں ادا کردی گئی جس میں شہریوں اور عزیز و اقارب سمیت گورنر سندھ محمد زبیر بھی شریک ہوئے۔#

متعلقہ عنوان :