قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط اور استحقاق کا پانامہ کیس پر بننے والی جے آئی ٹی رکن واجد ضیاء کو طلب کرنے کا فیصلہ

اگر مجھے کچھ بھی ہوا تو جے آئی ٹی کے پانچ ارکان کو ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے، واجد ضیا ایک کریمنل شخص ہے،رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر)صفدر کی کمیٹی کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کمیٹی کا شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کے خلاف تحریک استحقاق پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو پولیٹیکل ایجنٹ کونوکری سے بر خاست کا خط لکھ دیا یہ تیسری تحریک استحقاق جو آپ کے خلاف آرہی ہے، پچھلے اجلاس میں بھی نہیں آئے، کسی لڑکے کو بھیج دیا، گریڈ18کے افسر ہو اور طریقہ واردات اتنا خطرناک ہے، پولیٹیکل ایجنٹ خدا نہیں ہوتا اور آپ خدا بنے ہوئے ہیں، چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون چیئرمین کمیٹی نے پولیٹیکل ایجنٹ ظفر الاسلام کو کمیٹی سے بھی نکال دیا

جمعہ 2 فروری 2018 19:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2018ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق نے پانامہ کیس پر بننے والی جے آئی ٹی کے رکن ایف آئی افسر واجد ضیاء کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر)صفدر کی جانب سے واجد ضیاء کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی تھی ، کیپٹن (ر)صفدر نے کمیٹی کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو جے آئی ٹی کے پانچ ارکان کو ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے،میرے ساتھ کوئی بھی حادثہ پیش آئے تو جے آئی ٹی کے پانچوں ارکان کو شامل تفتیش کیا جائے، واجد ضیا ایک کریمنل شخص ہے۔

کمیٹی نے وزیرمملکت برائے سیفران غالب خان اور ایم این اے مولانا جمال الدین کی جانب سے شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کے خلاف تحریک استحقاق پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ ظفرالاسلام کو فی الفور نوکری سے بر خاست کرنے کے حوالے خط لکھ دیا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا کہ یہ تیسری تحریک استحقاق جو آپ کے خلاف آرہی ہے، پچھلے اجلاس میں بھی نہیں آئے، کسی لڑکے کو بھیج دیا، گریڈ18کے افسر ہو اور طریقہ واردات اتنا خطرناک ہے، پولیٹیکل ایجنٹ خدا نہیں ہوتا اور آپ خدا بنے ہوئے ہیں،چیئرمین کمیٹی نے پولیٹیکل ایجنٹ ظفر الاسلام کو کمیٹی سے بھی نکال دیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد قاسم نون کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین رانارانا قاسم نون نے کہا کہ ڈاکٹر عذرافضل پیچوہو کے بل پر وہ نہیں آئیں ان کی جگہ ڈاکٹر نفیسہ شاہ کو بلایا گیا تھا وہ بھی تین اجلاسوں میں نہیں آئیں، کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل کو اگلے اجلاس کے ایجنڈے پر لانے کی ہدایت کر دی، میر ہزار خان بجارانی کی ناگہانی وفات پر ان کے لئے دعائے مغفرت بھی اجلاس میں کی گئی۔

اجلاس میں نعیمہ کشور خان کی جانب سے قواعد و ضوابط و انصرام قومی اسمبلی کے قاعدہ 48میں تبدیلی کیلئے ترمیم پیش کی ۔ کمیٹی نے معاملہ وزارت قانون اور پارلیمانی امور کو بھیج دیا۔ کمیٹی چیئرمین رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ استحقاق کے محرم باہر ہی جا کر صلح کر لیتے ہیں اس سے کمیٹی کی افادیت کمزور ہوتی ہے، سرکاری اداروں کے لیٹر ہیڈ پر صلح نامہ لکھا جاتا ہے، خدا کیلئے اس کمیٹی کی عزت کریں ہم آئی جی سندھ کو بلاتے ہیں آئی جی پنجاب کو بلاتے ہیں مگر ارکان گھروں میں بیٹھ کر صلح کر لیتے ہیں، کمیٹی اراکین نے کہا کہ محرم کو ایسا نہیں کرنا چاہیے، کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ یہ کمیٹی کے ساتھ کھلواڑ ہے۔

کمیٹی رکن آسیہ ناصر نے کہا کہ سزا اور جزاء کا نظام ہونا چاہیے۔ کمیٹی رکن شگفتہ جمانی نے کہا کہ 15دن ہو گئے چیئرمین نادرا کوفون کر رہی ہوں مگر وہ فون ہی نہیں اٹھاتے ان کے دفتر بھی گئی مگر وہاں بھی نہیں۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ ان کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے کمیٹی سے باہر کسی بھی قسم کی صلح کو مانا جائے گا۔وزیرمملکت برائے سیفران غالب خان اور مولانا جمال الدین کی جانب سے شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی۔

عبد المجید خانان خیل نے کہا کہ یہ پولیٹیکل ایجنٹ عادی مجرم ہے، ممبر کی کسی کے ساتھ ضد نہیں ہوتی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ تیسری تحریک استحقاق جو آپ کے خلاف آرہی ہے، پچھلے اجلاس میں بھی نہیں آئے، کسی لڑکے کو بھیج دیا، گریڈ18کے افسر ہو اور طریقہ واردات اتنا خطرناک ہے، پولیٹیکل ایجنٹ خدا نہیں ہوتا اور آپ خدا بنے ہوئے ہیں۔ شگفتہ جمانی نے کہا کہ ہر دفعہ آ کر یہ افسر میسنے بن جاتے ہیں آج مثال بننی چاہیے۔

کمیٹی نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو خط لکھ دیا کہ اس کو نوکری سے برخاست کیا جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے پولیٹیکل ایجنٹ ظفر الاسلام کو کمیٹی سے بھی نکال دیاکیپٹن صفدر نے کمیٹی کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو جے آئی ٹی کے پانچ ارکان کو ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے،میرے ساتھ کوئی بھی حادثہ پیش آئے تو جے آئی ٹی کے پانچھوں ارکان کو شامل تفتیش کیا جائے، واجد ضیا ایک کرمنل شخص ہے، کیپٹن صفدرتحریک استحقاق کے بعد جے آئی ٹی کے ارکان پریشانی میں مبتلا ہیں، کیپٹن صفدرمجھے جے آئی ٹی ارکان سے خطرہ ہے، کیپٹن صفدردو ماہ کے دوران میرے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے، مجھے آج سنا جائے، کل کیا پتہ مجھے اغوا کرلیا جائے، ،کیا پتہ میں لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ہوجاوں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا، کیپٹن صفدرکمیٹی بہت اچھے طریقے سے کام کر رہی ہے، ایسے کام کیئے تو کوئی بائیس گریڈ کا افسر پارلیمنٹرین کی توہین نہیں کر سکتا، رمیرے خلاف بددیانت اور جھوٹے کے الفاظ استعمال کئے گئے، ان الفاظ کے بعد میرے بچے اسکولوں میں کیا جواب دیں گی کل الیکشن میں جاوئں گا تو جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے لائی جائیگی، جس سے پورے پارلیمنٹ پر سوال اٹھیں گے،اس معاملے پر سیکرٹری داخلہ، انسانی حقوق اور پارلیمانی امور کو بھی طلب کیا جائے، آصف زرداری اور میں کچھ بھی کرلیں لیکن رہیں گے داماد ہی، کمیٹی نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھنے کے بعد واجد ضیا کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔